متفرق خبریں

سندھ: دو نشستوں پر ضمنی انتخاب کی تیاری

فروری 15, 2021 2 min

سندھ: دو نشستوں پر ضمنی انتخاب کی تیاری

Reading Time: 2 minutes

رپورٹ:عبدالجبارناصر

سندھ اسمبلی کی دو نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لئے تیاری مکمل کرلی گئی اور انتخابی مہم اتوار کی رات 12 بجے ختم ہوگئی ہے ، جبکہ تمام پولنگ اسٹیشنوں کے باہر رینجرز نے سیکیورٹی کنٹرول سنبھال لیا ہے ، پولنگ کا سامان پیر کو (آج)عملے میں تقسیم کیا جائے گا اور پولنگ منگل کو(کل )صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی ۔پی ایس 88 میں 64 فیصد پولنگ اسٹیشن حساس اور انتہائی حساس قرار دئے گئے ہیں ۔

سندھ اسمبلی کی نشست پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیر غلام مرتضی بلوچ کے کورونا میں انتقال کے باعث خالی ہوئی ۔ ضمنی انتخاب کے لئے 20 امیدوار مدمقابل ہیں، تاہم مقابلہ بالترتیب پیپلز پارٹی کے محمد یوسف بلوچ، تحریک لبیک پاکستان کے سید کاشف علی شاہ ، ایم کیوایم پاکستان کے ساجد احمد اور تحریک انصاف کے جان شیر جونیجو کے مابین متوقع ہے ۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اس حلقے کے مجموعی ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 45ہزار627 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 81 ہزار 425 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 64 ہزار 202 ہے۔ ضمنی انتخاب کے لیے 108پولنگ اسٹیشن اور 418 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔1052 افراد پر مشتمل انتخابی عملہ تعینات ہوگا، جن میں 108 پریذائیڈنگ آفسران، 418 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران، 418 پولنگ افسران اور 108 نائب قاصدین ہیں ۔ انتخابی عمل کے لیے پولنگ میٹریل پیر کو(آج)سخت حفاظتی انتظامات میں تقسیم کیا جائے گا۔ رینجرز کو پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعینات کی جائے گی ضمنی انتخاب کے لئے حلقے کے 33 پولنگ اسٹیشنوں کو انتہائی حساس ، 36 کو حساس اور 39 کو نارمل قرار دیاگیا ہے۔

سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 43 سانگھڑ 3 کے ریٹرننگ آفیسر نعیم الرحمان کے مطابق ضمنی انتخاب کے لئے 7 امیدوار میدان میں ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اصل مقابلہ پیپلز پارٹی کے جام شبیر علی خان اور تحریک انصاف کے مشتاق کے مابین متوقع ۔سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 43سانگھڑ۔III میں کل ووٹرز ایک لاکھ 57 ہزار 200 ہیں ، جن میں سے 88ہزار 34 مرد اور 69 ہزار 166خواتین ہیں۔یہ نشست پیپلزپارٹی کے رکن جام مدد علی خان کے انتقال سے خالی ہوئی ہے۔

پولنگ کے لئے 132 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں ، جن میں سے 37 انتہائی حساس، 34 حساس اور 63 کو نارمل قرار دیاگیاہے۔ مجموعی طور پر 1320 افراد پر مشتمل انتخابی عملہ تعینات ہوگا، جن میں سے جن میں 132 پریذائڈنگ آفسران، 528 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران، 528 پولنگ افسران اور 132 نائب قاصد ہیں ۔

سندھ اسمبلی کے دونوں حلقوں کے ضمنی ی انتخاب کے حوالے سے الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کی صدارت میں اجلاس بھی ہوا، جس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر پی ایس 88سید ندیم حیدر، ریٹرننگ آفیسر نوید عزیز ، ضلعی انتظامیہ، پولیس اور رینجرز کے افسران نے شرکت کی۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر سید ندیم حیدر اجلاس میں 16 فروری کے انتخابات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے، رینجرز اور پولیس نے سیکورٹی انتظامات کرلیے ہیں۔ضلع میں ایمرجنسی ڈکلیئر کی گئی ہے اور اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے