متفرق خبریں

کشمالہ طارق کے بیٹے سے ہلاک شدگان کے ورثا کی صلح

فروری 16, 2021 2 min

کشمالہ طارق کے بیٹے سے ہلاک شدگان کے ورثا کی صلح

Reading Time: 2 minutes

وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی گاڑی سے 4 افراد کی ہلاکتوں کے مقدمے میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پولیس کو اذلان کے ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ تین متوفیان کے ورثا نے ملزم ڈرائیور سے راضی نامہ کر لیا ہے۔

4 افراد کی ٹریفک حادثے میں ہلاکت کے مقدمے میں کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی عبوری ضمانت کی توسیع درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج شیخ محمد سہیل نے کی۔

ملزم اذلان اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل نے موقف اپنایا کہ حادثے میں چار افراد ہلاک ہوئے، تین سے راضی نامہ ہو چکا ہے۔ قابل ضمانت دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، ضمانت منظور کی جائے۔

سرکاری وکیل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کر دی اور کہا کہ ابھی ملزم کے پیش کردہ لائسنس کی تصدیق نہیں ہوئی۔ اگر تین افراد کی حد تک راضی نامہ ہوا ہے تو ورثاء کے بیان حلفی سامنے نہیں آئے۔ ایک متوفی کے ورثاء سے ملزم کا کوئی راضی نامہ نہیں ہوا۔ چار افراد کی جان گئی ہے، ضمانت کی درخواست منسوخ کی جائے۔

جج محمد سہیل نے حکم دیا کہ پولیس ملزم کی جانب سے پیش کردہ لائسنس کی آج ہی تصدیق کرائے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 2 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔ وقفے کے بعد سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو عدالت نے استفسار کیا کہ متوفیان کے ورثاء کدھر ہیں جس پر وکیل نے کہا کہ وہ کمرہ عدالت میں ہی موجود ہیں، بیان حلفی عدالت میں جمع کرا دئیے ہیں۔ ابھی دو متوفیان کے ورثاء سے راضی نامہ ہوا ہے تیسرے سے ہو رہا ہے اس لیے ازلان پیش نہیں ہوا۔

مدعی مقدمہ مجیب کے بھائی نے بھی عدالت میں وکالت نامہ جمع کرایا۔ متوفی فاروق اور عادل عباسی کے والدین نے عدالت میں بیان دیدیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ اگلی سماعت پر مدعی کا وکیل درخواست ضمانت پر دلائل دے۔

آئندہ سماعت تک پولیس ملزم اذلان کے لائسنس کی تصدیق بھی کرا کر لائے۔

عدالت نے کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت 24 فروری تک ملتوی کردی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے