پاکستان میں 25 فیصد مہنگائی کہاں ہے؟ وزیر خزانہ
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے وزیرخزانہ شوکت ترین نے وفاقی بجٹ پر اپوزیشن کے اعتراضات اور تنقید کو مسترد کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ پچیس فیصد مہنگائی کہاں ہے؟ مہنگائی کی شرح تو ساڑھے گیارہ فیصد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم غریب کو ان کے خواب کی تعبیر دینے جا رہے ہیں۔
پیر کو سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی بجٹ پر بحث جاری رہی جس میں اپوزیشن نے حکومت اور بجٹ کو ہدفِ تنقید بنایا۔
وزیرخزانہ نے اپوزیشن کے اعتراضات کو مسترد کر دیا۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ مجھے جھوٹا کہنے والے 25 فیصد مہنگائی کئ بات کرکے خود جھوٹ بول رہے ہیں ۔ مہنگائی کی شرح 11 فیصد ہے جس کی وجہ عالمی قیمتوں کا دس سال کی بلند تعین سطح پر جانا ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا ہم غریب کو ان کے خواب کی تعبیر دینے جارہے ہیں ۔ احساس پروگرام کیلئے 260 ارب روپیہ رکھا گیا ہے۔
پیپلزپارٹی کے رکن راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ عوام کا تین سال کا وقت الزام تراشیوں میں ضائع ہوگیا، تقریروں سے نہیں عملی اقدامات سے غریب کی زندگی آسان ہوگی، آئیں مل کر مشاورت سے قانون سازی کریں۔
مسلم لیگ ن کے رکن برجیس طاہر نے کہا کہ ملک میں بیروزگاری، مہنگائی بڑھ رہی ہے تو یہ معاشی ترقی کہاں ہے؟ حکومت بتائے، آٹا، چینی، پٹرول اور اشیا ضروریہ مہنگی ہوچکی ہیں ترقی کہاں ہے؟ تین سال میں غریب کی تنخواہ میں 18 فیصد کمی ہوئی،مہنگائی میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔
وفاقی علی زیدی نے کہا کہ سندھ میں حکومت کی نہ کوئی پالیسی ہے اور نہ ہی کوئی ٹھوس حکمت عملی ہے۔ سندھ میں کتوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور ٹیکے بھی نہیں مل رہے۔ ملک میں گدھوں کی تعداد اس لیے بڑھ رہی ہے کہ اب گدھوں کی نہاری نہیں بن رہی۔
وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے کہا کہ قطر کے ساتھ جو معاہدہ کیا اس کی وجہ سے بھی 70 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، ہماری حکومت نے قطر کے ساتھ نیا کنٹریکٹ سائن کیا ہے اس کا فائدہ 3.5 ارب ڈالر ہوگا اگلے دس سال میں۔ مسلم لیگ نواز کی حکومت 2 ٹرمنلز نے کنٹریکٹ سائن کیا 2.5 ارب روپے کا ٹیکا لگایا۔
وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ بجٹ ایک معاشی انقلاب لانے والا بجٹ ہے۔ مہنگائی پوری دنیا میں ہو رہی ہے، غربت کا سارا ڈرامہ ہے، یہ سب اپوزیشن کا ڈرامہ ہے۔
ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کو مذاق بنا دیا گیاجو افسوس ناک عمل ہے۔ وزیر اعظم کی عدم دلچسپی ایوان کی کمزوری کی بڑی وجہ ہے، وزیردفاع پرویز خٹک نے بجٹ تقریر میں اپنی وزارت کی کارکردگی سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔
بجٹ پر بحث میں میاں جاوید لطیف، ریاض فتیانہ سمیت دیگر ارکان نے بھی حصہ لیا۔