عثمان کاکڑ کی موت کیسے ہوئی؟ انکوائری کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل
Reading Time: < 1 minuteبلوچستان میں صوبائی حکومت نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی موت کی عدالتی تحقیقات کرانے کے لیے دو رکنی جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا ہے۔
جوڈیشل کمیشن کے ججز کی نامزدگی کے لیے وزیراعلیٰ کے احکامات پر محکمہ داخلہ و قبائلی امور بلوچستان نے رجسٹرار بلوچستان ہائی کورٹ کو خط لکھا ہے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے خط میں بلوچستان ٹربیونل آف انکوائری آرڈیننس 1969 کے سیکشن تھری کی ذیلی شق ایک کے تحت بلوچستان ہائی کورٹ سے جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل دو رکنی کمیشن تشکیل دینے کی درخواست کی گئی ہے۔
قبل ازیں اتوار کو عدالتی کمیشن کی تشکیل کا اعلان وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے مسلم باغ میں عثمان کاکڑ کے گھر جاکر ان کے صاحبزادے خوشحال کاکڑ اور دیگر لواحقین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت ہر وہ اقدام اٹھائے گی جس سے عثمان کاکڑ کے لواحقین اور ان کی پارٹی سمیت ہر شخص کو تسلی اور اطمینان حاصل ہو۔ لواحقین سے ہر ممکن تعاون کیا جائےگا۔
جام کمال کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسلم باغ آنے سے قبل شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کے لیے متعلقہ حکام کو لکھ دیا ہے تاکہ وہ اس سلسلے میں آگے بلوچستان ہائی کورٹ سے رابطہ کریں۔
قبل ازیں عثمان کاکڑ کی موت کی تحقیقات کے مطالبے پر چیئرمین سینیٹ نے بلوچستان حکومت کو مراسلہ بھیجا تھا۔