پینڈورا پیپرز میں 700 پاکستانیوں کے نام آف شور کمپنیاں نکل آئیں
Reading Time: 2 minutesنامور شخصیات کے مالی امور پر مشتمل دنیا کی سب سے بڑی تحقیقات ’پینڈورا پیپرز‘ جاری کر دیےگئے ہیں جس میں 700 پاکستانیوں کے نام شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر صنعت خسرو بختیار ، پنجاب کے سنیئر وزیر عبدالعلیم خان، سابق وزیر پانی سینیٹر فیصل واؤڈا، ایگزیکٹ کمپنی کے مالک شعیب شیخ، وزیرخزانہ شوکت ترین، وفاقی وزیر مونس الٰہی سمیت 700 پاکستانیوں کے نام شامل ہیں۔
شوکت ترین، فیصل واوڈا، شرجیل میمن، مونس الٰہی اور علی ڈار سمیت 700 پاکستانیوں کی آف شور کمپنیاں سامنے آگئیں
پنڈورا پیپرز میں 700 سے زائد پاکستانیوں کی آف شور کمپنیاں سامنے آگئیں۔
وزیراعظم کےسابق معاون خصوصی وقارمسعود کے بیٹے کی بھی آف شورکمپنی نکل آئی.
اس کے علاوہ پنڈورا پیپرزمیں کچھ ریٹائرڈ فوجی افسران،کچھ بینکاروں، کاروباری شخصیات اور کچھ میڈیا مالکان کی آف شورکمپنیاں بھی سامنے آئیں ہیں۔
متعدد سابق فوجیوں اور ان کے رشتے داروں کے نام بھی سامنے آگئے
پینڈورا پیپرز میں متعدد سابق فوجی افسران کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔ سابق صدر پرویز مشرف کے سابق ملٹری سیکرٹری لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ شفاعت اللہ شاہ کے نام بھی آف شور کمپنی نکلی ہے۔
انہوں نے آف شور کمپنی کے ذریعے لندن میں ایک مہنگا اپارٹمنٹ خرید رکھا ہے۔
اس کے علاوہ آئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل برائے انسداد دہشت گردی میجر جنرل ریٹائرڈ نصرت نسیم کے نام بھی ایک آف شور کمپنی نکل آئی ہے۔
میجر جنرل ریٹائرڈ نصرت نسیم نے 2009 میں اپنی ریٹائرمنٹ کے فوراً بعد اپنے نام آف شور کمپنی رجسٹرڈ کرائی۔
لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ افضل مظفر کے بیٹے کے نام بھی ایک آف شور کمپنی نکلی ہے۔افضل مظفرپراسٹاک مارکیٹ میں 4 ارب 30 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے الزام میں مقدمہ بھی چلا۔
لیفٹننٹ جنرل (ر) علی قلی خان کی بہن نے آف شور کمپنی کےذریعے برطانیہ میں جائیدادیں خریدیں۔ سابق ائیرچیف مارشل عباس خٹک کے دو بیٹوں کے نام بھی آف شور کمپنی نکلی ہے۔