سیکسٹنگ پر آسٹریلوی کپتان ٹم پین مستعفی، گندے میسجز کیا تھے؟
Reading Time: 2 minutesآسٹریلیا کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان ٹِم پین ایک خاتون ساتھی کو چار برس قبل بھیجے گئے نازیبا ٹیکسٹ میسجز پر قیادت سے دستبردار ہوگئے ہیں۔
انہوں نے ٹیم کی قیادت سے مستعفی ہونے کا اعلان اس وقت ایک پریس کانفرنس میں کیا جب حکام نے ان کے میسجز کو عام کرنے کا فیصلہ کیا.
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹم پین کے اچانک استعفے کو آسٹریلوی ٹیم کے لیے ایک دھچکہ قرار دیا جا رہا ہے۔
آسٹریلوی کپتان کا استعفی ایسے وقت سامنے آیا ہے جب روایتی حریف انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز شروع ہونے میں صرف تین ہفتے رہ گئے ہیں.
ریاست تسمانیہ کے شہر ہوبارٹ میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی ٹیم کی کپتانی ’ان کی زندگی کا سب سے بڑا‘ اعزاز تھا۔
تاہم ان کا اصرار تھا کہ اب بھی وہ انگلینڈ کے خلاف سیریز کھیلنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں.
’میں آسٹریلوی ٹیم کا ایک پرعزم کارکن رہوں گا اور بڑے ایشز ٹور کا انتظار کررہا ہوں۔‘
36 سالہ ٹِم پین نے غمزدہ الفاظ میں کہا کہ ’مجھے افسوس ہے کہ میری وجہ سے کھیل کی شہرت کو نقصان پہنچا۔‘
ٹِم پین کا کہنا تھا کہ ’قریبا چار برس قبل میں اس وقت کی ایک ساتھی کے ساتھ ٹیکسٹ میسجز کے تبادلے میں ملوث تھا جو کہ پبلک ہوگئے تھے۔‘
’سنہ 2017 میں کیا جانے والا میرا یہ اقدام آسٹریلوی ٹیم کے شایان شان تھا نہ ہی کمیونٹی کی اخلاقیات کے مطابق۔‘
نیوز کانفرنس کے دوران ٹِم پین نے جذباتی انداز میں بتایا کہ ’میں آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے مستعفی ہورہا ہوں، برسوں پرانے سکینڈل کا ذکر کرتے ہوئے وہ اپنے آنسوؤں کو بھی نہ روک پائے۔‘
خیال رہے کہ چار برس قبل نومبر 2017 میں پین نے گابا کرکٹ گراؤنڈ کی سٹاف خاتون کو جنسی تعلق قائم کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے جسمانی اعضا کی تصاویر بھیجی تھیں.
خاتون کے ساتھ ان کے ٹیکسٹ میسجز کا تبادلہ سال بھر جاری رہا تھا.
دو بچوں کے باپ پین نے اپنی اہلیہ سے بھی معافی مانگی تھی جو ہوبارٹ میں پروفیشنل نرس ہیں.