جیمز فالکنر نے ہوٹل اور ایئر پورٹ پر بدتمیزی کی: پاکستان کرکٹ بورڈ
Reading Time: 2 minutesپاکستان کرکٹ بورڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے آسٹریلوی کرکٹر جیمز فالکنر کی جانب سے عدم ادائیگی کی شکایت اور پی ایس ایل کے دوران نامناسب رویے کو ’بے بنیاد الزامات‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ رقم وصول کر کے دوبارہ ادائیگی کا تقاضہ کر رہے تھے۔
سنیچر کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے بیان کے مطابق بورڈ اور فرنچائزز نے متفقہ طور پر طے کیا ہے کہ جیمز فالکنر کے خراب رویے اور دیگر مسائل کی وجہ سے آئندہ انہیں پی ایس ایل کے کسی بھی ڈرافٹ کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔
کرکٹ بورڈ کے مطابق سنیچر کی صبح روانگی سے قبل جیمز فالکنر نے جان بوجھ کر ہوٹل کی املاک کو نقصان پہنچایا، بعد میں بورڈ کو یہ رپورٹس بھی ملیں کہ انہوں نے ایئرپورٹ پر امیگریشن عملے سے بھی بدسلوکی کا ارتکاب کیا۔
جاری کردہ بیان میں پی سی بی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا کہنا تھا کہ وہ جیمز فالکنر کے رویے سے مایوس ہوئے ہیں۔ فالکنر اس سے قبل 2021 میں دبئی میں ہونے والے پی ایس ایل ٹورنامنٹ کا حصہ تھے اور بہترین طریقے سے ان سے معاملہ کیا گیا تھا۔‘
پاکستان کرکٹ بورڈ کے بیان میں جیمز فالکنر کی جانب سے مختلف مواقع پر کی گئی خلاف ورزیوں اور دیگر ٹیموں کے ساتھ ناخوشگوار واقعات کا ذکر کیے بغیر کہا گیا ہے کہ دسمبر 2021 میں جیمز فالکنر کے ایجنٹ نے برطانوی بینک کی تفصیل شیئر کی تھی۔
پی سی بی کے مطابق جنوری میں ان کے ایجنٹ نے آسٹریلیا کے ایک بینک اکاؤنٹ کی تفصیل بھیجی، اس تبدیلی کا اندازہ جیمز فالکنر کو ہی ہو سکتا ہے۔ اس سے قبل دیے گئے برطانوی اکاؤنٹ میں معاہدے کی 70 فیصد رقم منتقل کر کے اس کی رسید کھلاڑی کو بھیجی گئی۔
ان کی باقی 30 فیصد رقم معاہدے کے مطابق پی ایس ایل مکمل ہونے کے 40 روز بعد قابل ادا ہونا تھی تاہم معاہدے کے ساتھ جو کچھ انہوں نے کیا اس کے بعد اس رقم پر اب نظرثانی کی جائے گی۔
70 فیصد رقم کی اپنے برطانوی اکاؤنٹ میں منتقلی کے باوجود جیمز فالکنر کا اصرار رہا کہ ان کے آسٹریلوی اکاؤنٹ میں بھی رقم منتقل کی جائے گویا وہ دہری ادائیگی کا تقاضہ کر رہے تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق جیمز فالکنر نے رقم دوبارہ ادا نہ کرنے پر جمعے کو ملتان سلطانز کے خلاف میچ میں شریک نہ ہونے کی دھمکی بھی دی۔
پی سی بی کی جانب سے جمعے کی دوپہر جیمز فالکنر سے رابطہ کرکے معاملہ سلجھانے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے توہین آمیز انداز اپنائے رکھا۔ اور انہوں نے ٹیم کی جانب سے گراؤنڈ میں اترنے سے انکار کر دیا اور سفری انتظامات کا تقاضا کرتے رہے۔