پرویز الہیٰ نے ایک بار پھر گلے شکوے کر دیے، منانے کی کوششیں جاری
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت کی دو اہم اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے اپوزیشن کی وزیراعظم پر عدم اعتماد کی تحریک کے دوران اپنے کردار کے حوالے سے کوئی واضح فیصلہ نہیں کیا اور بیان بازی تک محدود ہیں۔
سنیچر کو بھی لاہور اور اسلام آباد میں سیاسی سرگرمیاں اور سیاسی ملاقاتیں جاری ہیں اور حکومت نے اپنے اتحادیوں کو منانے کا عمل شروع کر رکھا ہے۔
تحریک انصاف کے اعلٰی سطح کے وفد نے لاہور میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں مسلم لیگ ق کی قیادت سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ہے۔ وفد میں وزیر دفاع پرویز خٹک بھی شامل ہیں۔
ملاقات کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں پرویز الہی نے کہا کہ ملک میں جاری سیاسی ڈرامے کا ابھی ڈراپ سین نہیں ہوگا، ڈرامے کے کردار تبدیل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جلسوں کی سیاست سے تحریک عدم اعتماد پر فرق نہیں پڑتا۔
پرویز الٰہی نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اتحادی ہیں لیکن ہر اہم موقع پر نظر انداز کیا گیا۔
’حکومت کے ساتھ ساڑھے تین سال رہے لیکن اتحادی مشاورت میں کہیں شامل نہ تھے۔ اتحادی ہونے کے باوجود اپنے اپ کو اپوزیشن میں سمجھتے تھے۔ سالک کا حلقہ ہو یا طارق بشیر چیمہ کا انتخابات میں مخالف امیدواروں کی حمایت کی گئی۔‘
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’وزیر اعظم عمران خان اور ہمارے دل میں آپ کی بڑی عزت ہے۔ گلے شکوے ہوتے رہتے ہیں اتحاد کی ڈور کو مضبوط سے مضبوط ہونا چاہیے۔‘
حکمران جماعت تحریک انصاف اور اپوزیشن اتحاد سڑکوں پر 27 اور 28 مارچ کو اسلام آباد میں بڑے جلسوں کے انعقاد کے لیے بھی میدان میں ہیں۔