وزیر اعلی پنجاب کا انتخاب،حمزہ شہباز کا پلڑا کیوں بھاری؟
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے صوبہ پنجاب میں رواں سال 16 اپریل 2022 کو حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ بننے کیلئے 371 کے ایوان میں197 ووٹ ملے تھے۔
حمزہ شہباز کو ووٹ دینے والے پی ٹی آئی کے 25 ارکان اسمبلی ڈی سیٹ ہوئے، 25ارکان کے ڈی سیٹ ہونے پر پنجاب اسمبلی میں ممبران کی تعداد 346 رہ گئی۔
اس وقت حکومتی جماعت مسلم لیگ ن کے پاس 165سیٹیں ہیں، پیپلزپارٹی کے 7، آزاد 3 اور راہ حق پارٹی کاایک ووٹ بھی ن لیگ کے پاس ہے جس کے بعد حکومتی اتحاد کے ووٹوں کی تعداد176 بنتی ہے۔
25 منحرف ارکان کے ڈی سیٹ ہونے پر پی ٹی آئی کے ارکان پنجاب اسمبلی 158 رہ گئے ہیں، پی ٹی آئی کے 158، ق لیگ کے 10ارکان مل کر اپوزیشن کے 168 ایم پی اے بنتے ہیں۔
371 کے ایوان میں وزیراعلیٰ منتخب ہونے کیلئے 186 ووٹ درکار تھے تاہم اگر پانچ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملنے کے بعد ایوان 351 کا تصور کیا جائے تو اس حساب سے وزیراعلیٰ منتخب ہونے کیلئے 176 ووٹ چاہیے ہوں گے۔
تحریک انصاف کو 5مخصوص نشستیں مل بھی جائیں تو بھی اپوزیشن اتحاد کی تعداد 173 بنتی ہے اور مخصوص نشستیں ملنے کے بعد بھی وہ کوئی معرکہ نہیں مار سکتی۔