اہم خبریں

حکومت سنبھالتے ہی چیلنجز جیسے سر منڈواتے ہی اولے پڑے: وزیراعظم شہباز شریف

جولائی 1, 2022 2 min

حکومت سنبھالتے ہی چیلنجز جیسے سر منڈواتے ہی اولے پڑے: وزیراعظم شہباز شریف

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’سر منڈواتے ہی اولے پڑے‘ کے مصداق حکومت سنبھالتے ہی بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا، ان کے حل کے لیے سر جوڑ کر بیٹھے ہیں۔

جمعے کو اسلام آباد میں لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انہیں عادت نہیں ہے کہ پچھلی حکومت کا تذکرہ کریں لیکن اس وقت جو مسائل ہیں، ان کی وجہ وہی ہے۔

شہباز شریف نے موجودہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سابق حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ حویلی بہادر شاہ منصوبے سے بہت بجلی بن سکتی تھی، جو نواز دور میں شروع کیا گیا تھا لیکن اس پر توجہ نہیں دی گئی۔

ان کے مطابق ’اس سے قوم کے 30 سے 40 ارب ضائع ہو گئے۔‘

انہوں نے پچھلی حکومت کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس نے وقت پر بجلی کے پلانٹس کی مرمت نہیں کرائی، جس سے مسائل پیدا ہوئے۔

شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ سی پیک کے منصوبوں میں تاخیر کی گئی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نے اس وقت گیس نہیں خریدی جب وہ بہت سستی تھی، جبکہ اب مہنگی ہے اس لیے موجودہ حکومت نے اسے خریدنے سے گریز کیا۔
انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ لوڈشیڈنگ پر قابو پانا حکومت کی ذمہ داری ہے اور بہت جلد اس میں کمی آئے گی۔

شہباز شریف نے ملک کو درپیش توانائی کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ آج کل عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتیں دہائیوں کی بلند ترین سطح پر ہے۔

ان کے بقول ’ہمیں سوچنا ہو گا کہ اگر مہنگی گیس سے بجلی بنائیں گے تو اس سے کتنا زرمبادلہ خرچ ہو گا۔‘

انہوں نے توانائی کے بحران کے حوالے سے پچھلی حکومت پر ’مجرمانہ غفلت‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس کی جانب سے اپوزیشن کو دیوار لگانے سے نصف توجہ بھی اس جانب دی جاتی تو آج یہ بدترین صورت حال نہ ہوتی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس صورت حال میں بھی سر جوڑ کر بیٹھے ہیں اور جائزہ لے رہے ہیں کہ ہمارے پاس کون سے آپشنز ہیں کہ ان کے ذریعے ریلیف دیا جائے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے