’مجھے سب پتا ہے، دیوار سے لگایا تو چپ نہیں رہوں گا‘
Reading Time: 2 minutesسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر اُن کو دیوار سے لگایا گیا تو چپ نہیں رہیں گے سب کچھ قوم کے سامنے رکھ دیں گے۔
منگل کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اس لیے خاموش ہیں کہ ملک کو نقصان نہ پہنچے۔
عمران خان نے کہا کہ ’مجھے سب پتا ہے کہ کس نے کیا کِیا ہے۔‘
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے خود کو لاحق خطرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے ویڈیو بنا رکھی ہے اگر مجھے کچھ ہوا تو وہ سامنے آئے گی۔‘
انہوں نے اداروں اور عوام سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کن وقت ہے، ملک بچانے کے لیے آگے آئیں۔
عمران خان نے ایک بار پھر مبینہ بیرونی سازش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ خوش نہیں تھا پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی سے، اس لیے اس نے یہاں کے میر جعفر اور میر صادق کو ساتھ ملا کر حکومت تبدیل کروائی۔‘
’امریکہ چاہتا تھا پرانا سلسلہ چلتا رہے اور ایک فون پر اس کے احکامات مان لیے جائیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی تبدیلی کا پاکستان کو شدید نقصان ہوا اور جمہوری عمل رک گیا۔
عمران خان نے اپنے ووٹروں سے اپیل کی کہ ضمنی انتخابات میں نکلیں اور پی ٹی آئی کے امیدواروں کو ووٹ دیں، دھاندلی کے باوجود انہیں شکست دیں گے۔
انہوں نے ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے تمام مسائل کا حل صاف شفاف عام انتخابات ہیں، اور بالآخر انہی کی طرف جانا ہو گا۔
ٹی وی تجزیہ کار و کالم نویس ایاز امیر پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وقت بدل چکا ہے، یہ سوشل میڈیا کا دور ہے، اب انفارمیشن روکی نہیں جا سکتی۔
حمزہ شہباز کی وزارت اعلٰی کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’اس کا فیصلہ جلدی کیوں نہیں آ رہا، ہماری دفعہ تو عدالتیں رات کو کھل جاتی تھیں۔‘
انہوں نے کہا کہ جو مہنگائی کم کرنے آئے تھے انہوں نے مہنگائی کے سارے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا ’سازش کرنے والوں کے ذہن میں نہیں تھا کہ عوام اس طرح سڑکوں پر نکل آئیں گے، مگر سب نے پریڈ گراؤنڈ کے جلسے میں دیکھا کہ عوام ان کو قبول کرنے کو تیار نہیں۔‘