عمران خان بتائیں کون ہراساں کر رہا ہے؟ رانا ثنا اللہ
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ وہ کون سی دیوار ہے جس سے عمران خان کو لگایا جا رہا ہے۔ کیا عمران خان سے کرپشن کے متعلق سوال کرنا انہیں ہراساں کرنا ہے؟
بدھ کو پریس کانفرنس دے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
عمران خان کہتے ہیں انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ عمران خان ابھی تو کچھ نہیں کیا۔ابھی تو فرح گوگی کے متعلق سوال پوچھ رہے ہیں۔ ابھی تو صرف انکوائری ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ مجھے دیوار سے لگایا گیا تو سب کچھ بتا دوں گا پھر آپ جو کچھ فرح گوگے اور گوگیاں کرتے رہے وہ بھی قوم کو بتائیں۔ جو سوالات بشیر میمن نے اٹھائے ہیں ان کا بھی جواب دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان نے سب کچھ بتانا ہے تو یہ بھی بتائیں کہ پندرہ کلو ہیروئن کس کی تھی؟چھ ماہ مجھے بے گناہ قید کیا گیا ہے۔ اگر ثابت ہو جائے کہ وہ ہیروئن میری تھی تو سزائے موت دے دیں ورنہ انہیں عمر قید دیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہراساں کیا جانا ہمیں تو نظر نہیں آ رہا۔ہم نے کسی ایجنسی سے نہیں کہا کہ کچھ نہ کچھ نکالیں جیسا عمران خان کہتے رہے ہیں۔عمران خان کیا آپ کی بہن یا بیٹی کو گرفتار کیا گیا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آپ پوری قوم کیلئے ایک جعلی بدمعاش بنے ہوئے تھے۔ عمران خان ہزاروں لوگوں کو جیل اور پانچ سو افراد کو پھانسی دینے کی بات کرتے تھے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ان کی کرپشن کی بات کرو تو کیا یہ غداری ہے؟عمران خان اگر سب کچھ بتانے پر تل گئے ہیں تو انہیں ہر ایک سوال کا جواب دینا ہو گا۔ وہ کہاں ہیں جن نے عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا؟توشہ خانہ کا غبن کیا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ان کی کرپشن کی بات کرو کہ کہتے ہیں مجھے دیوار سے لگایا جا رہا ہے،یہ عجیب بات ہے۔ عمران خان اقتدار چاہتے ہیں یا این آر ا؟
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحافی عمران خان کی قدر کرتا ہوں لیکن ان کی تقریر سنی ہے جس میں وہ کہہ رہے تھے مجھے فائلیں دکھائی گئیں۔ عمران ریاض نے بلا ثبوت ہم پر ہلہ بول دیا۔ہم آزادی صحافت کے داعی ہیں لیکن اگر کوئی سیاسی جماعت کے بیانیے کو آگے بڑھائے اور بلا ثبوت الزام تراشی کرے تو پھر صحافتی تنظیموں کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔