پاکستان میں بارشوں سے 77 ہلاک، بلوچستان زیادہ متاثر
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی وزیر ماحولیات شیری رحمن نے کہاہے کہ ملک میں مون سون بارشوں سے اب تک 77 اموات ہوئیں۔سب سے زیادہ اموات صوبہ بلوچستان میں ہوئی ہیں۔
جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک مون سون اور پری مون سون کی لپیٹ میں ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مون سون کا پہلا سپیل 28 جون کو شروع ہوا، اس بار 87 فیصد زیادہ بارش ہوئی ہے، گلیشیئر پھٹنے کے 16 گلاف ایونٹس ہوئے، ورنہ نارمل حالات میں 5 گلاف ایونٹس ہوتے ہیں، دوسرے ممالک کے گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کے اثرات پاکستان میں رونما ہورہے ہیں۔
شیری رحمن کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں 49 فیصد، بلوچستان میں 274 فیصد اور سندھ میں 262 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، 77 اموات ہونا کوئی چھوٹی بات نہیں، اداروں کی وارننگ کو سنجیدہ لینے سے اموات کم ہوسکتی ہیں۔
وزیر ماحولیات نے کہا کہ مون سون کی وجہ سے 77 اموات ہوئی ہیں، موجودہ سیزن میں مون سون اور موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ 37 اموات بلوچستان میں ہوئی ہیں، یہ سب گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ہورہا ہے، ہیٹ ویو کی وجہ سے جنگلات میں آگ کے واقعات بھی بڑھے ہیں، بارشوں سے اس وقت ڈیمز کو تقویت ملی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کو اگر مون سون میں وفاق سے مدد چاہیے تو رابطہ کرنا ہوگا، سارے صوبوں کو اپنی امداد کا تعین کرنا ہو گا اور وفاقی حکومت سے بات کرنا ہوگی، صوبے اپنی ایڈوائزریز بھی بھیج رہے ہیں لوگوں کو اس پر متفق ہونا ہوگا، پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے لحاظ سے دنیا کاچھٹا ملک ہے۔