جرنیلوں اور ججوں کے بند کمروں کے فیصلے مزید قبول نہیں: فواد چوہدری
Reading Time: < 1 minuteپاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے ججوں اور اسٹبلشمنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سائفر کی انکوائری کروائی جائے۔
جمعرات کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کی تاریخ شاندار نہیں رہی، سپریم کورٹ نے کئی زبردست فیصلے دیے لیکن یہ فیصلہ متضادہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ غلطیوں سے عبارت ہے ، اس فیصلے کو کتنی پذیرائی ملے گی بعد میں پتا چلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سائفر چیف جسٹس کے پاس موجود ہے ، انکوائری کرائی جائے، سائفر کی انویسٹی گیشن ہوئی تو اس پر بحث ہوگی،بہت سے لوگ سائفر کی انویسٹی گیشن نہیں کرانا چاہتے ، عقلمندوں کو معلوم ہے کہ سائفر کی تفتیش آخر کیوں نہیں ہورہی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں اسٹیبلشمنٹ کےمنہ کو خون لگا ہوا ہےکہ انہوں نےسیاسی فیصلےکرنےہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ ججز اور جنرل بند کمروں میں فیصلے کرتے رہیں، اب فیصلہ کرنا ہے کہ انقلاب ووٹ سے کرنا ہے یا جس طرح سری لنکا میں ہوا، پاکستان کی سیاست کے فیصلے سیاسی میدان میں ہونے چاہئیں۔
سابق وزیراطلاعات نے کہا کہ جج صاحب ایسے باتیں نہ کریں پھر جواب ملے گا توآپ آسمان سے جا لگیں گے، اگر ججز آئین توڑیں تو کیا سزا ہونی چاہیے، ججزایسی باتیں نہ کریں اگر بھٹو کا کیس کھل گیا تو کیا نتیجہ ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت فراڈیوں پر مشتمل ہے، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی لوگوں کو بے وقوف سمجھتی ہے، جو لوگ آج پاکستان کو لیڈ کررہے ہیں یہ عوام کی توہین ہے۔