بھارت کا سویت دور کے مگ21 لڑاکا طیارے گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ
Reading Time: 2 minutesبھارت اپنے تمام سوویت دور کے روسی لڑاکا طیاروں، MiG-21 کو 2025 تک گراؤنڈ کر دے گا،یہ فیصلہ ایک حادثے میں دو افسران کی ہلاکت کے بعد کیا گیا ہے۔
ایک اخباری اطلاع پر کہ یہ حادثہ تازہ ترین ہلاکتوں کی ایک سیریز ہے جو ایک انجن کی خرابی کے باعث رونما ہوا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا نے نام ظاہر نہ کرنے والے ہندوستانی فضائیہ کے عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے کہا ہے مگ 21 طیاروں کی ریٹائرمنٹ کافی عرصہ پہلے گزر چکی ہے اسلئے انہیں گراؤنڈ ہونے سے پہلے انہیں تبدیل کرنا ضروری ہے۔
رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ہندوستان کے لڑاکا طیاروں کی صلاحیت کا کون سا حصہ متاثر ہوگا۔ ویون نیوز آؤٹ لیٹ نے کہا کہ فضائیہ کے پاس تقریباً 70 مگ 21 طیارے ہیں۔ فضائیہ اور وزارت دفاع حالیہ برسوں میں یہ مغربی طیارہ سازوں سےخرید رہے ہیں۔
وزارت دفاع کے ایک سینئر اہلکار نے ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کر دیا، صرف رائٹرز کو یہ بتایا کہ مگ 21 کے مستقبل پر بات چیت جاری ہے، کیونکہ یوکرین میں جنگ کی وجہ سے روس سے اسپیئر پارٹس کا حصول مشکل ہوتا جا رہا ہے۔وزارت دفاع کے ترجمان نے فوری طور پر تبصرہ کرنے والے پیغام کا جواب نہیں دیا۔
MiG-21، جسے ہندوستانی پریس نے "اڑتے ہوئے تابوتوں” کا نام دیا ہے، 1963 میں متعارف کرائے جانے کے بعد سے ملک کا اہم لڑاکا طیارہ رہا ہے لیکن بعد کے سالوں میں اسے حادثوں کا سامنا کرنا پڑا۔
جیٹ طیارے ہندوستان کے فوجی انفراسٹرکچر میں ایک اہم سیکورٹی اثاثہ رہے ہیں، مثال کے طور پر 2019 میں متنازعہ کشمیر کے علاقے میں ایک مبینہ خودکش حملے کے بعد پڑوسی حریف پاکستان پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار اور ایک ذریعہ کے مطابق، جمعرات کو ایک فضائیہ کے مگ 21 بائسن کے ریگستانی ریاست راجستھان میں گر کر تباہ ہونے سے گزشتہ سال سے اب تک مگ 21 کے حادثوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے، جس میں پانچ اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔