دنیا کے کس ملک میں چار روٹیاں 30 ہزار پاؤنڈ میں مل رہی ہیں؟
Reading Time: 2 minutesتین برس سے بدترین معاشی بحران کے شکار لبنان میں چار روٹیوں کے پیکٹ کی قیمت مقامی کرنسی میں 30 ہزار پاؤنڈ تک پہنچ گئی ہے۔
لبنان میں حکومت نے عالمی قرضے کے حصول کے لیے شرائط قبول کرتے ہوئے متعدد اشیا پر سبسڈی ختم کر دی ہے تاہم گندم تاحال کم قیمت پر فراہم کی جا رہی ہے۔
سرکاری نرخ پر ایک وقت کی روٹی خریدنے کے لیے شہری لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر طویل انتظار کی اذیت سے گزر رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چار روٹیوں کے پیکٹ کی سرکاری قیمت 13 ہزار پاؤنڈ ہے مگر ہر کسی کو نہیں مل رہی جبکہ بلیک مارکیٹ میں یہی پیکٹ بآسانی 30 ہزار میں دستیاب ہے۔
دو دہائی قبل لبنان کو ’مشرق وسطیٰ کا سوئٹزرلینڈ‘ پکارا جاتا تھا مگر سنہ 2019 سے معاشی بحران کا شکار ہو جانے کے بعد اب شہری مناسب خوراک نہ ملنے کی شکایت کرتے ہیں۔
سنہ 2020 میں قرضوں کے باعث دیوالیہ ہو جانے والے لبنان کی کرنسی کی قدر 90 فیصد تک گر چکی ہے۔
ورلڈ بینک نے لبنان کے معاشی بحران کو 19 ویں صدی کے بعد سے آنے والا بدترین بحران قرار دیا ہے جبکہ اقوام متحدہ کے مطابق پانچ میں سے چار لبنانی شہری خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔
ایک شہری خلیل منصور نے اے ایف پی کو بتایا کہ بریڈ کے لیے گھنٹوں قطار میں کھڑے رہنے کی اذیت سہتے ہیں اور کسی دن وہ بھی خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔
’گزشتہ ہفتے ہم نے تین دن بریڈ نہیں خریدی کیونکہ 30 ہزار پاؤنڈ میں اس کو خریدنے کی استطاعت نہیں تھی۔‘
منصور اور اُن جیسے زیادہ تر لبنانیوں کے لیے روٹی خریدنے کا مطلب بیکریوں کے باہر لمبی قطاروں میں گھنٹوں کھڑے رہنا ہے اور بعض اوقات جب ان کی باری آتی ہے تو بیکریوں میں روٹی ختم ہو جاتی ہے۔
بیروت کی ایک بیکری کے باہر کھڑے خلیل منصور نے کہا کہ ’آج میں تین گھنٹے قطار میں کھڑا تھا، گزشتہ روز ڈھائی گھنٹے۔ اب اس سے آگے کیا ہے؟‘
پیسٹری بنانے کی دکان پر کام کرنے والے خلیل منصور ماہانہ 50 ڈالر کماتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نے اپنے خاندان کا پیٹ تو پالنا ہے، اس کے علاوہ میں کیا کر سکتا ہوں؟‘