اہم خبریں متفرق خبریں

اسلامیہ کالج پشاور، ہتھیار رکھنے کے دلدادہ پروفیسر سکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے قتل

فروری 19, 2023 < 1 min

اسلامیہ کالج پشاور، ہتھیار رکھنے کے دلدادہ پروفیسر سکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے قتل

Reading Time: < 1 minute

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کی تاریخی درسگارہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں مبینہ طور پر سکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے مارے جانے والے پروفیسر پستول اپنے پاس رکھتے تھے۔

پولیس کے مطابق اسلامیہ کالج کے ہاسٹل میں پروفیسر بشیر احمد اور سکیورٹی گارڈ کے درمیان تکرار ہوئی جس کے بعد دونوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کی۔

پشاور یونیورسٹی کیمپس کی پولیس نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے کارتوس کے 5 خول ملے ہیں جبکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے خیبرمیڈیکل کالج بھجوا دیا گیا۔

اسلامیہ کالج میں بشیر احمد کے کلاس فیلو رہنے والے لحاظ علی اس وقت انٹرنیشنل میڈیا سے وابستہ ہیں۔

لحاظ علی نے مقتول پروفیسر کے بارے میں تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ انگریزی لٹریچر کے دلدادہ تھے اور یونیورسٹی میں ادبی تقریبات اور انگریزی زبان سے متعلق سیمینارز میں شریک ہوتے تھے۔

لحاظ علی کے مطابق انگریزی پر عبور کے ساتھ وہ پشتو زبان میں بھی شاعری کرتے تھے اور مشہور انگریز شاعر جان ملٹن اور دوسرے شعرا کی شاعری کو پشتو کا جامہ پہنانے کا فن بھی اُن کو آتا تھا۔

لحاظ کا کہنا تھا کہ بشیر احمد مزاج کے سخت تھے اور اصولوں پر ڈٹ جاتے تھے۔ وہ کالج میں بھی دوستوں کے ساتھ بحث کرتے تھے۔ لیکن ان کے اندر قیادت کی صلاحیت بہت تھی اور ہمیشہ قائدانہ پوزیشن پر نظر آتے۔

انہوں نے بتایا کہ بشیر احمد کو ہتھیار رکھنے کا اتنا شوق تھا کہ کالج کے زمانے سے ہی پستول اپنے پاس رکھتے تھے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے