ڈالر مہنگا ہونے سے پاکستانی عازمین کے حج اخراجات کتنے بڑھے؟
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی ہے جس میں حج 2023 سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
حکام وزارت مذہبی امور کے مطابق ’ملاقات میں حج پالیسی، سپانسر شپ سکیم اور سعودی عرب میں رقوم کی ادائیگی بات چیت کی گئی۔‘
وزارت مذہبی امور کے حکام کا کہنا ہے کہ ’وزیر خزانہ نے مشکل معاشی صورت حال کے باوجود حجاج کے لیے زرمبادلہ کے انتظام کا عندیہ دیا ہے اور حج انتظامات کے لیے وزارت مذہبی امور کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔‘
’ریگولر حج سکیم کے تحت پاکستانی نامزد بینکوں میں حسب سابق حج درخواستیں جمع ہوں گی۔ موجودہ ڈالر ریٹ کے حساب سے حج اخراجات کا تخمینہ 11 سے 12 لاکھ روپے کے درمیان ہے۔‘
اس کے علاوہ ’سپانسر شپ سکیم میں شمولیت کے لیے پاکستانی پاسپورٹ لازم ہو گا۔ سپانسر شپ حج سکیم کا کوٹہ 50 فیصد مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا جا چکا ہے۔ دیگر 50 فیصد حج کوٹہ سرکاری اور نجی حج سکیم کے لیے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔‘
حکام وزارت مذہبی امور نے کہا کہ ’حج سپانسر شپ سکیم صرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں یا ان کے عزیز و اقارب کے لیے ہے۔ بیرون ملک سے مخصوص اکاؤنٹ میں غیر ملکی زرمبادلہ بھجوانے والے پاکستانی اس سکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔‘
مزید کہا گیا کہ ’اگلے ہفتے کابینہ سے منظوری ملتے ہی وزیر مذہبی امور حج درخواستوں کی وصولی کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ سرکاری حج سکیم کی درخواست کی وصولی 13 مارچ سے شروع کرنے کا امکان ہے۔‘