عمران خان کو واپس لانے کا منصوبہ ناکام، سابق کور کمانڈر لاہور کا کورٹ مارشل
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی فوج سابق وزیراعظم عمران خان سے جان چھڑانے کے لیے اُن کو جلاوطن کرنا چاہتی ہے اور نہ ہی اُن کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں کرنے پر آمادہ ہے۔
نیو یارک ٹائمز سے وابستہ پاکستان کے سینیئر صحافی سلمان مسعود کے مطابق فوج کے اندر چار ریٹائرڈ جرنیلوں پر "پروجیکٹ عمران کی واپسی” اور 9 مئی تک کے واقعات کی منصوبہ بندی کرنے کا شبہ ہے۔
اُنہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ریٹائرڈ جرنیل دراصل اس منصوبے کے معمار تھے اور دیگر کو بھی ترغیب دی گئی تھی، دوسرے ریٹائرڈ جرنیل سے صدر یا اعلیٰ جاسوس کے بڑے عہدے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اور ان میں سے ایک واٹس ایپ گروپ ایڈمن سے زیادہ بننا چاہتا تھا۔
صحافی کے ذرائع کے مطابق اب تک عمران خان نے سیاسی پناہ نہیں مانگی، وہ محسوس کرتے ہیں کہ عوامی حمایت اور ووٹر کی بنیاد برقرار رہنے کی وجہ سے ان کے سیاسی امکانات اب بھی روشن ہیں۔ اور اسٹیبلشمنٹ بھی انہیں جلاوطنی میں بھیجنے پر آمادہ نہیں ہوئی۔
سلمان مسعود نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ سابق کور کمانڈر لاہور کا کورٹ مارشل کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق کور کمانڈر کو بھی دوسروں کی طرح حفاظتی اقدامات کرنے کا بتایا گیا۔ لیکن انہوں نے مظاہرین کو کینٹ کے اندر جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا، اور گارڈز ہٹا لیے گئے۔
سابق کمانڈر کی منطق تھی کہ یہ ہمارے لوگ ہیں، بس ناراض ہیں۔ انہیں غصہ نکالنے دو۔
اُن کے غلط اندازے کے باعث نقصان ہوا کیونکہ ہجوم نے دوسری طرح کا ردعمل سوچ رکھا تھا۔ اور اب وہ کورٹ مارشل کا سامنا کر رہے ہیں۔
سینیئر صحافی کا کہنا ہے کہ ڈیپ سٹیٹ اور سابق ڈیپ ریاست کے درمیان دلچسپ شیڈو جنگ جاری ہے۔
سلمان مسعود کی ٹویٹس کا ترجمہ و تلخیص۔