رابطے ختم نہ ہوتے تو دھیمے انداز میں آگے بڑھتے، چیئرمین تحریک انصاف
Reading Time: 2 minutesپاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ رابطے نہیں ختم ہونے چاہیے تھے دھیمے انداز سے اگے بڑھتے، دانش مندانہ فیصلے ہوتے، اس کا کوئی ایک سیاسی حل ڈھونڈا جاتا۔
پیر کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد باہر میڈیا سے گفتگو میں اُن کا کہنا تھا کہ صوابی جلسے کے حوالے سے عمران خان بہت خوش تھے، جلسے میں لوگوں کی بہت زیادہ تعداد تھی۔
ملاقات میں بانی پی ٹی ائی نے کہا کہ 8 تاریخ الیکشن کے بعد پہلی دفعہ اتنے لوگ نکلے ہیں، اپنی یکجہتی کا اظہار کیا، ہم اپنا مینڈیٹ کبھی نہیں بھولیں گے۔
بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ صوابی کا جلسہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ تھا، ووٹ اور مینڈیٹ جمہوریت کی بنیاد ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ کوئی دوسرا خط بھی آیا ہے؟
بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ کنٹیکٹ اسٹیبلش ہو گیا تھا، ہمارا ایک ہی رابطہ ہوا تھا اس کے بعد ہمارا کوئی رابطہ نہیں ہے، کمیٹی ختم ہو گئی اور ڈیڈ لاک ختم ہو گیا۔
رابطے نہیں ختم ہونے چاہیے تھے دھیمے انداز سے اگے بڑھتے، دانش مندانہ فیصلے ہوتے، اس کا کوئی ایک سیاسی حل ڈھونڈا جاتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی پارٹی ہے، اپنی سیاسی جدوجہد کا تسلسل جاری رکھیں گے، اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ ہوگا پرامن طریقے سے اس عمل کو اگے بڑھاتے رہیں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن ہمارے ساتھ ابھی تک الائنس میں نہیں، کوشش ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہوں جو قانون سازی ہوتی ہے وہ ہمارے ساتھ مل کر کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم کوشش کر رہے ہیں کہ 8 فروری کو جو مینڈیٹ چوری ہوا اُس کی تحقیقات ہوں، اس پر ابھی تک کوئی کمیشن نہیں بن سکا جو پٹیشن ہم نے فائل کی اس پر بھی کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔
الیکشن کمیشن کے دو ممبرز اور چیف الیکشن کمیشنر ریٹائرڈ ہو چکے ہیں، بدقسمتی سے 26 ترمیم کے تحت وہ آج بھی عہدے رکھے ہوئے ہیں۔
عدالتوں میں نہ 26 ویں ترمیم کا کوئی فیصلہ ہو رہا ہے نہ الیکشن کمیشن میں نئے ممبران کا فیصلہ ہو رہا ہے ہماری کوشش ہوگی الیکشن کمیشن میں غیرجانبدار اور آزاد لوگ ائیں تاکہ جلد فیصلہ ہو جائے۔
اسلام اباد میں آج وکلا احتجاج کر رہے ہیں، جوڈیشل کمیشن میں جو لوگ آ رہے ہیں اس پر علی ظفر نے بھی خط لکھا ہے، میں نے بھی اس کو انڈوز کیا ہے، ججز صاحبان نے بھی خط لکھا ہے، سب نے یہ کہا ہے سپریم کوٹ کے میں نئے ججز کے تقرر کو ذرا روک لیں جب تک آئینی درخواستوں کا فیصلہ نہیں ہوتا۔
علی ظفر کو جیل میں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، میں بھی جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں شریک ہوں گا۔