جسٹس قاضی فائز ریفرنس، عمران خان کا بطور وزیراعظم ڈاکخانہ ہونے کا اقرار
Reading Time: < 1 minuteپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اُن کو ملٹری اسٹیبلمشنٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس بھیجا جو انہوں نے آگے پہنچا دیا تھا۔
بدھ کو سپریم کورٹ میں رپورٹرز سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے جسٹس قاضی فائز کے خلاف صدراتی ریفرنس دائر کرنے کی ذمہ داری اس وقت کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ پر ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جانتے تک نہیں تھے۔
کمرہ عدالت میں صحافیوں نے سوال کیا کہ قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس بھیجنے کو اپنی غلطی مانتے ہیں؟ تو عمران خان کا جواب تھا کہ
میں تو قاضی فائز عیسیٰ کو جانتا بھی نہیں تھا، میری تو جسٹس فائز عیسیٰ سے کبھی ملاقات بھی نہیں ہوئی۔
چیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمیں تو ریفرنس بھیجا گیا تھا ہم نے اگے پہنچا دیا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کو جسٹس فائز کے خلاف ریفرنس اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے بھیجا تھا؟اس پر انہوں نے جوابا پوچھا کہ کیا آپ کو کسی قسم کا شک ہے؟
عمران خان سے پوچھا گیا کہ کیا 9 مئی کے بعد پارٹی کو چھوڑنے والوں کے لیے واپسی کے راستے کھلے ہیں؟
چیرمین پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ ایک وہ لوگ ہیں جو آسانی سے چلے گئے ان کی واپسی کا معاملہ کیس بائی کیس دیکھیں گے، دوسری جانب میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری ،عالیہ حمزہ، ڈاکٹر یاسمین، علی محمد خان اور شہریار آفریدی ہیں جو بڑے سپیشل لوگ ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پارٹی کو مشکل وقت میں چھوڑ کر جانے والوں کا ان لوگوں سے کوئی مقابلہ نہیں۔