انڈیا کو شکست، آسٹریلیا چھٹی بار ورلڈ کپ جیت گیا
Reading Time: 2 minutesآسٹریلیا نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ فائنل میں انڈیا کو شکست دے کر چھٹی مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کر کے کرکٹ کی دنیا میں ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
اتوار کو احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں ٹاس جیت کر آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا جو ان کے لیے بہترین ثابت ہوا، اور ٹورنامنٹ کی سب سے مضبوط بیٹنگ لائن 50 اوورز میں 240 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی۔
انڈیا کی جانب سے کے ایل راہُل 66 اور وراٹ کوہلی 54 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
آسٹریلیا کی جانب سے مچل سٹارک نے تین، پیٹ کمنز اور جوش ہیزل ووڈ نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
آسٹریلیا کی اننگز
ایک نسبتا آسان ہدف کے تعاقب میں آسٹریلین اوپنرز میدان میں اترے تو انہوں نے جارحانہ انداز اپنانے کی کوشش کی۔ لیکن روہت شرما نے آج محمد شامی کو نیا گیند تھما دیا اور انہوں نے اپنے پہلے ہی اوور میں ڈیوڈ وارنر کو کیچ آؤٹ کر دیا۔ وہ صرف سات رنز بنا سکے۔
ون ڈاؤن آنے والے مچل مارش نے بھی جارحانہ انداز اپنایا اور شامی کو ایک چھکا لگا دیا لیکن وہ زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور بمرا کی ایک باہر جاتی گیند کو کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کو کیچ تھما بیٹھے۔ انہوں نے 15 رنز بنائے۔
ورلڈ کپ میں انڈین فاسٹ بولرز کی کارکردگی دیکھ کر تجزیہ کاروں نے انہیں انڈیا کی تاریخ کا بہترین پیسنگ اٹیک قرار دیا ہے۔ اور فائنل میں ایک چھوٹے ہدف کے دفاع میں انڈیا کے فاسٹ بولروں نے اپنے بارے میں قائم اس تاثر کی لاج رکھی اور آسٹریلوی بیٹرز کو اپنی لائن و لینتھ اور سوئنگ سے پریشان کیے رکھا۔
اسی پریشانی میں بمرا کی ایک ان سوئنگ گیند سمتھ کے پیڈز پر لگی اور امپائر نے انگلی کھڑی کر دی۔
سٹیو سمتھ جب 47 کے مجموعی سکور پر پویلین واپس لوٹے تو ایسا لگا کہ آسٹریلیا کے لیے یہ میچ جیتنا مشکل ہوگا لیکن بیٹنگ کرنے آنے والے مارنش لبوشین نے ایک طرف سے وکٹ کو گرنے سے روکا اور دوسری طرف ٹریوس ہیڈ نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے اپنی ٹیم کی کشتی نہ صرف طوفان سے باہر نکالی بلکہ آسٹریلیا کو چھٹی مرتبہ ورلڈ چیمپیئن بنوا دیا۔ ٹریوس ہیڈ نے 120 گیندوں پر 137 رنز بنائے۔