شاہ زیب خانزادہ کے کیریئر پر بدنما داغ
Reading Time: 2 minutesکہتے ہیں "زمان اور مکان” سے زیادہ معتبر گواہی کوئی نہیں ہوتی- مکمل حقائق کسی کے بیان سے نہیں بلکہ اس میں چھپی تاریخوں اور محل وقوع سے اخذ کیے جاتے ہیں
30 اکتوبر 2015 کو ریحام خان کو طلاق ہوئی- ریحام خان کو اس تعلق کے بارے میں ذرہ برابر بھی شبہ ہوتا تو وہ اپنی کتاب میں اس کا ذکر ضرور کرتیں.
چار مہینے بعد فروری 2016 میں قندیل بلوچ نے اپنے انٹرویو میں پنکی پیرنی کی بنی گالہ میں موجودگی کا انکشاف کیا- یاد رہے کہ ابھی عمران کی پنکی پیرنی سے شادی میں دو سال رہتے ہیں- مزید پانچ مہینے بعد 15 جولائی 2016 کو قندیل بلوچ قتل ہو گئی- اس قتل کا بہرحال اس سٹوری سے کوئی تعلق ثابت نہیں- مزید ڈیڑھ سال بعد یکم جنوری 2018 کو عمران خان کی شادی مبینہ طور پر عدت کے دوران عمران خان سے ہوتی ہے- یہاں پر لفظ عدت حذف سمجھا جائے کیونکہ یہ ایک ذاتی معاملہ ہے-
ٹھیک چھ دن بعد سات جنوری 2018 کو کیپیٹل ٹاک کے ساتھ انٹرویو میں خاور مانیکا صاحب فرماتے ہیں کہ بشریٰ بی بی جتنی پاک پرہیزگار خاتون اس نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھی اور عمران خان سے زیادہ بھلے مانس انسان بھی اس نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھا- یہ شادی عین خدا کی رضا کے مطابق ہوئی اور اس میں ہم آپ یہ خدائی کام سمجھنے سے قاصر ہیں- دو سال تک خاور مانیکا کنیہا دین کرتے رہے اور پھر بالاخر کنیہا دان کر دیا-
اس دوران بشری بی بی کے اسٹیبلشمنٹ کے تعلقات پر شواہد بہت زیادہ ہیں بس حتمی ثبوت وقت دے دے گا-
پھر عمران صاحب کی پونے چار سال کی حکومت میں خاور مانیکا نے اپنی اس ورچوئل طاقت کو بھرپور استعمال کیا اور اس سے بے شمار فائدے اٹھائے-
آخر میں اسٹیبلشمنٹ نے خاور مانیکا کے پیچھے آلو رکھ کر اس بے غیرت کو غیرتمند بننے کا آخری موقع دیا- جو اس نے اپنی بری ایکٹنگ سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے کھو دیا-
اس ساری کہانی میں عمران بلا کا توچیا بن کر استعمال ہوا ہے اور اس کو سمجھ بھی نہیں آئی کہ اس کے ساتھ ہو کیا گیا ہے- کیونکہ وہ آخری اطلاعات تک پنکی پیرنی کا بھرپور دفاع کرتا رہا- لیکن شاہ زیب خانزادہ نے تو
اپنے کیریئر کی ماں بھین کر لی
Reconstruction of "Murshad” thoughts in islam by
دہسار ملک محدث المانوی و مورخ
نومبر 2023