خواتین کی ’پہلی خواہش‘ بچے پیدا کرنا، بیان پر اٹلی کی خاتون سینیٹر مشکل میں
Reading Time: 2 minutesاٹلی میں دائیں بازو کی حکومتی جماعت کی ایک سینیٹر کے بیان نے اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کے سخت ردعمل کو دعوت دی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نوجوان خواتین کی ’پہلی خواہش‘ بچے پیدا کرنا ہونی چاہیے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق وزیراعظم جیورجیا میلونی کی جماعت کی سینیٹر لاوینیا مینونی نے ایک ٹی وی ٹاک شو میں کہا کہ ’میری ماں ہمیشہ مجھ سے کہتی تھی تمہیں ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ تمہیں جو چاہے کرنے کا موقع ملے، لیکن تمہیں یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ تمہاری پہلی خواہش خود ماں بننا ہے۔‘
میلونی کی ’برادرز آف اٹلی‘ پارٹی نے اپنی ترجیحات میں ملک کی گرتی ہوئی شرح پیدائش کو بہتر کرنے اور روایتی خاندانی نظام کو فروغ دینا رکھا ہے تاکہ ہم جنس پرست والدین کے مسئلے پر قابو پایا جائے۔
لاوینیا مینونی نے جس وقت ٹی وی ٹاک شو میں بات کی، اُن کے ساتھ ایک کیتھولک آرچ بشپ بھی بیٹھے ہوئے تھے۔
سینیٹر کا کہنا تھا کہ اطالوی اور ویٹیکن اداروں کو زچگی کو دوبارہ ’خوبصورت‘ بنانا ہو گا اور نوجوانوں کو جلد شادی کرنے اور خاندان شروع کرنے کی ترغیب دینا ہو گی۔
47 سالہ قانون ساز جن کے اپنے تین بچے ہیں، نے کہا کہ ’ایک مشن کی ضرورت ہے، کیونکہ میرے خیال میں یہ ایک خوبصورت چیز ہے، (خواتین کے لیے) ایسے بچوں کو دنیا میں لانا جو مستقبل کے شہری ہوں گے، مستقبل کے اطالوی ہوں گے۔‘
اٹلی ویوا پارٹی سے تعلق رکھنے والی سینیٹر رافیلہ پائیٹا نے کہا کہ اس طرح کے تبصرے ’ایک شرمناک پسماندگی‘ کو ظاہر کرتے ہیں۔
’اُن کے الفاظ ماضی کے دور کے خیالات سے مطابقت رکھتے ہیں جو خوش قسمتی سے موجودہ دور میں ممکن نہیں۔‘
بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی فائیو سٹار موومنٹ کی قانون ساز چیارا اپینڈینو نے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا کہ اٹلی کی حکمران جماعت کے ارکان ’قرون وسطیٰ کی پرانی یادوں‘ کا شکار ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان خواتین کو ’خواب دیکھنے کی آزادی اور اپنی مرضی کے مطابق خود کو ڈھالنے کے ذرائع فراہم کیے جائیں۔‘
لاوینیا مینونی کو گزشتہ ہفتے بھی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے ایک قانون کا مسودہ تجویز کیا تھا جس کے تحت سکولوں میں ڈائریکٹرز کو ایسی سرگرمیاں روکنے کا اختیار نہیں ہو گا جن میں مذہبی تقریبات اور مسیح کی پیدائش کے مناظر دکھانے والے ڈرامے سٹیج کرنا ہے۔