کھیل

بال ٹیمپرنگ سے مُکے مارنے تک، ڈیوڈ وارنر کا ٹیسٹ کیریئر ختم

دسمبر 31, 2023 2 min

بال ٹیمپرنگ سے مُکے مارنے تک، ڈیوڈ وارنر کا ٹیسٹ کیریئر ختم

Reading Time: 2 minutes

آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر رواں ہفتے ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ رہے ہیں۔

وہ دنیائے کرکٹ کے بہترین اوپنرز میں سے ایک کے طور پر یاد رکھے جائیں گے لیکن ساتھ ہئ 2018 کے بدنام زمانہ بال ٹیمپرنگ سکینڈل میں اُن کا کردار وارنر کے کیریئر پر داغ کی صورت نظر آئے گا۔

37 سالہ آسٹریلوی کرکٹر پاکستان کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر اپنا الوداعی میچ کھیلیں گے۔ انہوں نے کیریئر کا آغاز 2011 میں برسبین میں نیوزی لینڈ کے خلاف کیا تھا۔

اپنے 111 ٹیسٹ میچز میں بائیں ہاتھ کے کھلاڑی نے 26 سنچریوں اور 36 نصف سنچریوں کی مدد سے 44.58 کی اوسط رکھتے ہوئے 8,695 رنز بنائے۔

وارنر نے ٹیسٹ میچز میں سب سے زیادہ مسلسل سلپ فیلڈرز میں سے ایک کے طور پر 89 کیچز بھی پکڑے ہیں۔

آسٹریلیا کے کوچ اینڈریو میکڈونلڈ نے سنیچر کو کہا کہ ’وہ شاید ہمارے اب تک کے تین فارمیٹ کے سب سے بڑے کھلاڑی ہیں۔ وارنر کے بغیر ہم خسارے کا شکار ہوں گے۔‘

کوچ کے مطابق اُن پر باہر سے تنقید کی جاتی رہی ہے لیکن ٹیم کے اندر ہم جانتے تھے کہ اُن کی کیا حیثیت ہے اور کیا کھیل پیش کر رہے ہیں جس کی وجہ سے اُن کا اپنا حصہ بنایا جاتا رہا۔

آسٹریلوی کوچ نے کہا کہ کسی بھی ایسے کھلاڑی کی جگہ لینا ہمیشہ مشکل رہا ہے جو اوپنر کے طور پر بہت زیادہ رنز سکور کر رہا ہو اور جس کی اوسط بھی 45 رنز ہو۔

ڈیوڈ وارنر ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ رہے ہیں مگر وہ وائٹ بال کرکٹ جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

وارنر کے لیے جنوبی افریقہ میں بال ٹیمپرنگ کی بدنامی وہ داغ ہے جسے بہت سے لوگ کبھی نہیں بھولیں گے.

وارنر کے کیریئر کا تاریک پہلو جنوبی افریقہ میں ‘سینڈ پیپر گیٹ’ اسکینڈل میں مرکزی سازش کار کے طور پر سامنے آیا۔

اُس وقت کے کپتان سٹیو سمتھ کے ساتھ ساتھ، کرکٹ آسٹریلیا نے کیپ ٹاؤن میں تیسرے ٹیسٹ کی شکست میں ان کے کردار پر ایک سال کے لیے پابندی عائد کی تھی جس میں کیمرون بینکرافٹ نے اپنے ٹراؤزر کے نیچے ثبوت چھپانے کی خام کوشش سے قبل گیند کو کھرچنے کے لیے سینڈ پیپر کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا تھا۔

سزا کے ایک حصے میں وارنر سے نائب کپتانی چھین لی گئی اور ٹیم کی قیادت کرنے پر پابندی لگا دی گئی، جس سے اُن کی آسٹریلیا کی ایک روزہ ٹیم کی کپتانی کا خواب چکنا چور ہو گیا۔

کھیل میں بہت سے لوگوں کے لیے وارنر کی باضابطہ واپسی شاید ہی کوئی حیران کن بات تھی۔

جون 2013 میں، انہیں ایشز کے موقع پر برمنگھم کے ایک بار میں انگلینڈ کے جو روٹ کو مکے مارنے پر معطل اور جرمانہ کیا گیا تھا۔

وارنر نے اس وقت کہا تھا کہ ’میں بہت پچھتایا ہوں۔‘

دو ماہ قبل بھی وہ دو آسٹریلوی صحافیوں کے ساتھ ٹوئٹر پر جھگڑے کے بعد وہ اسی طرح سے پشیمان ہوئے تھے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے