اہم خبریں

اثاثے منجمد، ملک ریاض اور بیٹے کے نام کتنی جائیداد ہے؟

جنوری 12, 2024 2 min

اثاثے منجمد، ملک ریاض اور بیٹے کے نام کتنی جائیداد ہے؟

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ملزمان ملک ریاض اور علی ریاض کے منجمد اثاثوں کی تفصیلات جمع کراتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ دونوں کے نام وفاقی دارالحکومت کے مختلف موضعات میں معمولی سی زمین ہے۔

عدالت نے بیرون ملک مقیم باپ بیٹا دونوں نیب کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں اشتہار قرار دے رکھا ہے۔

عدالت نے ملزمان کو مسلسل عدم پیشی پر گرفتار کرنے اور ان کے ملک میں موجود اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔

ملک ریاض اور ان کے بیٹے احمد علی ریاض کے اثاثوں کی تفصیلات نیب نے عدالت کے سامنے پیش کی ہیں جن کے مطابق بحریہ ٹاؤن کی زمین اُن کے نام نہیں۔

اسلام آباد کی ایک احتساب عدالت نے رواں ہفتے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں ملک ریاض کو اشتہاری قرار دیا تھاجبکہ باپ بیٹے سمیت پانچ ملزمان کی جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت میں نیب نے ملک ریاض کے اثاثوں کی جو دستاویزات جمع کرائیں اُن میں انھیں بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ کا چیف ایگزیکٹو افسر ظاہر کیا گیا تاہم بحریہ ٹاؤن کو ان کی ملکیت میں کہیں ظاہر نہیں کیا گیا۔

نیب نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور دیگر سات ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کر رکھا ہے

احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر ریفرنس میں نیب حکام کے مطابق عمران خان کے علاوہ بشریٰ بی بی، فرح گوگی، زلفی بخاری، شہزاد اکبر، بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اور ان کے بیٹے احمد علی ریاض بھی شامل ہیں۔

ملک ریاض اور ان کے بیٹے کے نام پر اسلام آباد اور راولپنڈی میں چند پلاٹس (کیھوٹ) اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت کو دی گئی ہیں۔

ملک ریاض اور ان کے بیٹے کے معلوم اثاثوں کی دستاویزات محکمہ مال کے حکام نے نیب کو فراہم اور احتساب بیورو نے عدالت میں جمع کرائیں۔

نیب نے احتساب عدالت میں ملزمان کی ملکیتی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیلات جمع کرائی ہیں۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق ملک ریاض کے نام پر راولپنڈی میں موضع کوٹھہ کلاں، موضع باملا کنیٹ اور اسلام آباد میں موہرہ نور کے مقام پر کچھ زمین موجود ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے