اہم خبریں متفرق خبریں

ڈی آئی جی شارق جمال کی موت، طلاق کا انتقام مقدمہ درج کر کے لیا

جنوری 16, 2024 2 min

ڈی آئی جی شارق جمال کی موت، طلاق کا انتقام مقدمہ درج کر کے لیا

Reading Time: 2 minutes

پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی پولیس شارق جمال کی موت کے بعد درج کیے گئےمقدمے کا ڈراپ سین ہو گیا ہے اورولیس نے تفتیش مکمل اور مقدمہ خارج کرکے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔

عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں پولیس نے بتایا ہے کہ قتل کا مقدمہ جھوٹا اور بے بنیاد ہے اور ڈی آئی شارق جمال کی موت طبعی تھی۔

پولیس تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ خود کو بیوہ ظاہر کرنے والی خاتون ڈی آئی جی کی مطلقہ ہے.

شارق جمال کی موت کے 98 د ن بعد ان کی بیٹی کی مدعیت میں ان کے دوستوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔

پولیس رپورٹ کے مطابق تمام نامزد افراد سے شارق جمال کا ذاتی و ادبی تعلق تھا سوائے صغیر کانسٹیبل کے جو مرحوم کا ڈرائیور تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شارق جمال کے نامزد دوستوں نے بیان دیا کہ جھوٹے مقدمے کا مقصد شارق جمال کو بعد از مرگ بدنام کرنا اور مرحوم کے دوستوں سے پیسے اینٹھنا تھا۔

شارق جمال کے نامزد دوستوں کے بیان کے مطابق مطلقہ خاتون اپنے سابق مرحوم شوہر سے طلاق کا انتقام لینا چاہتی تھی۔

جھوٹے مقدمے کے اندراج کے لیے طلاق یافتہ خاتون کی جانب سے بیوہ بن کر سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی۔ مہم میں بیٹی بھی ان کے ساتھ شامل ہوگئی جس کا مقصد ہمدردی لے کر پولیس پر دباؤ بڑھانا تھا۔

طلاق یافتہ خاتون نے بلیک میلنگ سے پیسے اینٹھنے کے لیے بیٹی کو استعمال کیا۔

ملزمان کے وکیل نے بتایا کہ حفصہ مقبول نامی خاتون کو 2022 میں ثالثی کونسل کے ذریعے طلاق ہو چکی تھی اور طلاق کا سرٹیفکیٹ بھی جاری ہو چکا تھا۔

پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریسکیو 1122، پوسٹ مارٹم، فرانزک رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔

عدالت نے کیس میں نامز ملزمان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے شارق جمال قتل کیس کا مقدمہ خارج کردیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے