زیرسماعت مقدمے پر سوشل میڈیا پوسٹ، وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس
Reading Time: < 1 minuteراولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے زیرسماعت مقدمے پر سوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے۔
منگل کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے وکیل قیصر عباس شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس جای کر کے جواب طلب کیا ہے۔
نوٹس میں وکیل سے کہا گیا ہے کہ جب اُن کے موکلین تحریک انصاف کے راہنما کرنل اجمل صابر اور چوہدری نذیر کی ضمانت کی درخواتیب زیرسماعت ہیں تو اس دوران سوشل میڈیا پر متنازع پوسٹ کی گئی۔
نوٹس کے مطابق پوسٹ میں تحریک انصاف کے کارکنوں کو مخاطب کر کے رہنماؤں کے استقبال کے لیے جیل جانے سے روکنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ضمانت ہوتی یا نہیں اس سے قطع نظر، اس پوسٹ کے ذریعے عدالتی کام پر غیر ضروری دباؤ ڈالنے اور عدالت کی تضحیک کرنے کی کوشش کی گئی۔
نوٹس کے مطابق پوسٹ کے ذریعے زیرسماعت یس میں عدالت کو متعصب ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وکیل کا یہ عمل سیکشن 3کے تحت جرم ہے، لہذا37 اے ٹی اے کے تحت آپ کو توہین عدالت کا نوٹس دیا جاتا ہے۔
نوٹس کے مطابق وکیل کو 14مارچ تک توہین عدالت کے نوٹس کا جواب داخل کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بروقت جواب داخل نہ کرانے پر تصور ہو گا کہ آپکے پاس اپنے دفاع میں کچھ موجود نہیں۔
معاملے پر عدالت نے اے ٹی سی قانون کی شق 37 اے کے تحت کارروائی کا آغاز کیا ہے اور وکیل قیصر عباس کو 14 مارچ کو پیش ہو کر نوٹس کا جواب دینے کے لیے کہا گیا ہے۔