’حیران کن‘ ریکارڈ قائم، ایک دن میں 1200 غیرقانونی تارکین برطانیہ پہنچ گئے
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سنیچر کو تقریباً 1,194 تارکین وطن چھوٹی کشتیوں میں انگلش چینل عبور کرنے کے بعد برطانیہ پہنچے جو کہ رواں سال کے دوران ایک دن میں ریکارڈ ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق رواں سال تارکین وطن کی کراسنگ کی مجموعی تعداد 14 ہزار 808 ہو گئی ہے، جو کہ فرانس اور برطانیہ کی حکومتوں کی جانب سے کراسنگ کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات کے باوجود بہت بڑی تعداد ہے۔
فرانسیسی ساحلی حکام نے کہا کہ انہوں نے جمعے کے اواخر سے سنیچر کی درمیانی شب تقریباً 200 تارکین وطن کو ڈوبنے سے بھی بچایا۔
تازہ ترین کراسنگ جسے برطانیہ کے وزیر دفاع جان ہیلی نے ’حیران کن‘ قرار دیا، ستمبر 2022 میں ایک دن میں چھوٹی کشتیوں پر آنے والے 1,300 تارکین وطن کے ہمہ وقتی ریکارڈ سے کم ہے۔
لیکن یہ اب بھی برطانیہ کے وزیراعظم کیر سٹارمر کے لیے درد سر ثابت ہوں گے جو تارکین وطن کی تعداد میں کمی کے لیے دائیں بازو کے دباؤ کے درمیان فاسد امیگریشن پر اپنی بیان بازی کو سخت کرنے کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں۔
کنزرویٹو حکومت کے تحت 2022 میں ریکارڈ سطح سے 2023 میں کمی کے بعد گزشتہ سال 36,800 غیرقانونی تارکین وطن کی آمد کے ساتھ بے قاعدہ کراسنگ تیزی سے بحال ہوئی ہے اور برطانیہ میں اس پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
رواں سال سمندر کے خطرناک سفر سے برطانیہ پہنچنے والے افراد کی تعداد اپریل میں 10,000 سے تجاوز کر گئی تھی۔
سنہ 2018 میں جب برطانیہ کے غیرقانونی سفر کے لیے یہ راستہ مقبول ہوا تب سے پہلی بار ہے کہ اپریل کے مہینے میں دس ہزار افراد انگلش چینل عبور کر کے یہاں پہنچے ہوں۔