اہم خبریں متفرق خبریں

فروخت شُدہ صحافت کا الزام، ن لیگ اور حامد میر کی ٹوئٹری جنگ

فروری 17, 2024 2 min

فروخت شُدہ صحافت کا الزام، ن لیگ اور حامد میر کی ٹوئٹری جنگ

Reading Time: 2 minutes

پاکستان مسلم لیگ ن اور جیو نیوز کے معروف اینکر حامد میر کے درمیان عام انتخابات کے نتائج کی نشریات سے شروع ہونے والی الزامات کی لفظی جنگ اب نئی انتہاؤں کو چھو رہی ہے۔

سنیچر کی رات ن لیگ کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے حامد میر کے ایک دعوے کو ریٹویٹ کر کے لکھا گیا کہ:

حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے میں حامد میر جتنا آگے بڑھ گئے ہیں وہ چکرا دینے والا ہے۔ واضح شواہد موجود ہیں کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے تحریک انصاف اور ملک ریاض سے تعلقات ہیں لیکن حامد میر اُن کو مسلم لیگ ن سے منسلک کر رہے ہیں۔ برائے فروخت صحافت اپنے عروج پر ہے۔

حامد میر نے لکھا تھا کہ:

لیاقت علی چٹھہ کے بارے میں اعلیٰ حکام کو بھجوائی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انکے خاندان کے کئی افراد کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے وہ حمزہ شہباز سمیت مسلم لیگ ن کی اہم شخصیات کے بہت قریب رہے ہیں اور ذہنی و جسمانی طور پر بالکل ٹھیک ہیں۔

قبل ازیں سابق وزیر داخلہ نے حامد میر کی ایک تصویر ٹویٹ کر کے اُن کو فروخت شدہ صحافت قرار دیا تھا۔

اس تصویر میں حامد میر اپنے دفتر میں بیٹھے ہیں اور پیچھے ملک ریاض کی تصویر لگی ہوئی ہے۔

اس پر حامد میر نے جواب دیا تھا کہ:

رانا صاحب! جب آپ عمران خان کے دور حکومت میں منشیات کے مقدمے میں گرفتار ہوئے تو میں نے آپ کے حق میں یہ کالم لکھا تھا جسے آپ نے عدالت میں بھی پیش کیا۔

انہوں نے لکھا کہ آپ کئی دفعہ میرے دفتر آ چکے ہیں، آپ جانتے ہیں وہاں ملک ریاض کی تصویر نہیں ہے لیکن آپ نے ایک جعلی تصویر لگا کر مجھ پر جھوٹا الزام لگایا اگر میں اتنا ہی جھوٹا ہوں تو میرا کالم عدالت میں کیوں پیش کیا تھا؟

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے