اہم خبریں متفرق خبریں

بھٹو ریفرنس، کیا عدالت اب انکوائری کر سکتی ہے؟ چیف جسٹس

فروری 20, 2024 2 min
سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا تعلق بلوچستان سے ہے۔ فوٹو: پاکستان ٹوئنٹی فور

بھٹو ریفرنس، کیا عدالت اب انکوائری کر سکتی ہے؟ چیف جسٹس

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ میں بھٹو صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہمارا اختیار سماعت بالکل واضح ہے، دو مرتبہ نظرثانی نہیں ہو سکتی۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ ہم اس کیس میں لکیر کیسے کھینچ سکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا اس کیس میں تعصب کا سوال ہے یا غلط فیصلہ کرنے کو تسلیم کرنا ہے۔

عدالتی معاون نے کہا کہ ایک جج نے انٹرویو میں کہا ان پر دباؤ تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ تو نہیں کہا میں تعصب کا شکار تھا۔ اگر میں دباؤ برداشت نہیں کر سکتا تو مجھے عدالتی بینچ سے الگ ہو جانا چاہیے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایک شخص کہہ سکتا ہے کہ کوئی تعصب کا شکار ہے، ہو سکتا ہے دوسرا یہ رائے نہ رکھے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ اصل سوال یہ ہے کہ اب ہم کیسے دروازہ کھول سکتے ہیں، کیا ہم آرٹیکل 186 کے تحت اب یہ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ پروسس غلط تھا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کہ اب ہم اس معاملے میں شواہد کیسے ریکارڈ کر سکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا ہم اب انکوائری کر سکتے ہیں۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ یہ کیس حتمی ہو چکا ہے، کیا ہمیں یہ سوال کسی اپیل میں طے نہیں کرنا چاہیے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ہم اس پہلو کو نظرانداز کر سکتے ہیں کہ ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف کیس جب چلا اس وقت ملک میں مارشل تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر کا اپنا مفاد تھا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیا کہ کیا اس وقت ججز نے پی سی او کے تحت حلف بھی اٹھایا تھا؟

عدالتی معاون نے جواب دیا کہ جی بالکل۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آئینی پہلو پر آپ سے زیادہ سننا چاہتے ہیں،کیا اس کیس میں اختلاف کرنے والوں کو بعد میں ملک نہیں چھوڑنا پڑا؟

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ جسٹس صفدر شاہ کو ملک چھوڑنا پڑا، پھانسی کے فیصلےسے اختلاف کرنے والوں کا کوئی انٹرویو یا کتاب ہے؟

مخدوم علی خان نے کہا کہ جسٹس دراب پٹیل کا ایک انٹرویو پی ٹی وی میں موجود ہے، وہ انٹرویو یوٹیوب پر نہیں ہے مگر پی ٹی وی کے پاس ہے.

مخدوم علی خان کی جانب سے سہیل وڑائچ کی کتاب کا حوالہ

اس کتاب میں مختلف ججز کے انٹرویوز اکٹھے کیے گئے.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے