عالمی خبریں

حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے تین بیٹے اسرائیلی حملے میں قتل

اپریل 11, 2024 < 1 min
اسرائیلی میزائل حملے میں تباہ ہونے والی کار جس میں اسماعیل ہانیہ کا خاندان سوار تھا۔

حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے تین بیٹے اسرائیلی حملے میں قتل

Reading Time: < 1 minute

اسرائیل سے برسرپیکار فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے تین بیٹےایک فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حماس کے میڈیا اور اسماعیل ہانیہ کے اہل خانہ کے مطابق اسرائیل کے فضائی حملے میں ہانیہ کے تین بیٹوں کی موت ہوئی ہے۔

اسماعیل ہانیہ نے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو میں اپنے بیٹوں کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل انتقام اور قتل کے جذبے کے تحت کارروائیاں کر رہا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ غزہ کے الشاتی کیمپ میں ایک کار پر بمباری کے نتیجے میں ہانیہ کے تین بیٹے حزم، عامر اور محمد مارے گئے۔

حماس کے میڈیا نے بتایا کہ حملے میں ہانیہ کے دو پوتے پوتیاں بھی جان سے چلے گئے جبکہ ایک زخمی ہوا ہے۔

اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ ’ہمارے مطالبات واضح اور مخصوص ہیں اور ہم ان پر کوئی رعایت نہیں دیں گے۔ اگر دشمن یہ سوچتا ہے کہ مذاکرات کے عروج پر اور تحریک کے جواب بھیجنے سے پہلے میرے بیٹوں کو نشانہ بنانا حماس کو اپنا موقف تبدیل کرنے پر مجبور کرے گا تو وہ مغالطے میں ہیں۔‘

اسماعیل ہانیہ خلیجی ریاست قطر میں مقیم ہیں۔ اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ ’میرے بیٹوں کا خون ہمارے لوگوں کے خون سے زیادہ اہم نہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’دشمن کو مغالطہ ہے کہ حماس کے رہنماؤں کے خاندان کو ٹارگٹ کرکے وہ انہیں اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر سکتا ہے تاہم ایسا نہیں ہوگا۔‘

اسماعیل ہانیہ کے سب سے بڑے بیٹے نے ایک فیس بک پوسٹ میں تصدیق کی کہ ان کے تین بھائی مارے گئے ہیں۔ عبدالسلام ہانیہ نے لکھا کہ ’اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں میرے بھائیوں، حزم، عامر اور محمد اور ان کے بچوں کی شہادت سے نوازا۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے