مسیحی دنیا کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس بیمار، ’حالت بدستور تشویشناک ہے‘
Reading Time: < 1 minuteمسیحی دنیا کے مقدس شہر ویٹیکن نے کہا ہے کہ مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کی صحت گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بگڑ گئی تھی اور پہلی بار ان کی حالت کو "تشویشناک” قرار دیتے ہوئے بتایا کہ انہیں اضافی آکسیجن اور خون کی منتقلی کی ضرورت ہے۔
پوپ فرانسس کو کئی دنوں تک سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنے کے بعد 14 فروری کو روم کے جیمیلی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور بعد ازاں ان کے دونوں پھیپھڑوں میں نمونیا کی تشخیص ہوئی تھی۔
سنیچر کی شام کو ایک بیان میں ویٹیکن نے کہا کہ 88 سالہ فرانسس کو صبح کے وقت ’دمے کی طرح سانس کے مسئلے‘ کا سامنا کرنا پڑا جس کے لیے ’ہائی فلو آکسیجن‘ کی ضرورت تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مذہبی پیشوا کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ ’پوپ خطرے سے باہر نہیں ہیں۔‘
ویٹیکن نے مزید کہا کہ ’پوپ ہوش میں ہیں اور انہوں نے کرسی پر دن گزارا ہے، حالانکہ وہ گزشتہ کل سے شدید تکلیف میں ہیں۔ اس وقت تشخیص ہو چکی ہے۔‘
ویٹیکن نے کہا کہ اضافی آکسیجن کے علاوہ، ان کو خون کی منتقلی کی بھی ضرورت تھی کیونکہ ٹیسٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے پلیٹلیٹس کی تعداد کم ہے، جس کا تعلق خون کی کمی سے ہے۔