بیلسٹک میزائل پروگرام، امریکی پابندیاں مسترد کرتے ہیں: پاکستان
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ثبوت دیے بغیر کمرشل اداروں کی بیلسٹک میزائل پروگرام سے وابستگی کا الزام ماضی میں بھی عائد کیا جا چکا ہے۔
سنیچر کو دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی طرف سے اٹھائے گئے حالیہ اقدامات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں معاونت کے الزام میں چار بین الاقوامی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
امریکی حکومت کے اس فیصلے سے متعلق میڈیا کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں پاکستان کے دفتر خارجہ نے بیان جاری کیا۔
امریکہ نے کہا تھا کہ بیلاروس کی ایک اور چین کی تین کمپنیوں پر پاکستان کے میزائل پروگرام کی تیاری اور ترسیل میں معاونت کے الزام میں پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ ’ماضی میں بھی کئی مرتبہ ایسا ہو چکا ہے جب محض شک کی بنیاد پر فہرستیں تیار کی گئیں یا پھر ایسے موقع پر جب متعلقہ اشیا کسی بھی کنٹرول لسٹ کا حصہ نہیں تھیں لیکن پھر بھی انہیں حساس قرار دیا گیا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ہم کئی مرتبہ نشاندہی کر چکے ہیں کہ ایسی اشیا جائز سول کمرشل مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ لہٰذا یہ ضروری ہے کہ برآمدات پر بے وجہ کنٹرول سے گریز کیا جائے۔‘
’متعلقہ فریقین کے درمیان بات چیت کی ضرورت ہے تاکہ سماجی و اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے ٹیکنالوجی تک رسائی کو یقینی بنانے کی غرض سے ایک معروضی طریقہ کار واضح کیا جائے۔‘