اہم خبریں متفرق خبریں

حماس کو نہ روک سکنے کی ذمہ داری، اسرائیلی انٹیلیجنس چیف مستعفی

اپریل 22, 2024 < 1 min

حماس کو نہ روک سکنے کی ذمہ داری، اسرائیلی انٹیلیجنس چیف مستعفی

Reading Time: < 1 minute

اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اس کی انٹیلیجنس کور کے سربراہ نے سات اکتوبر کے حملے کے بارے میں بروقت معلوم نہ ہونے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی فوج کے انٹیلیجنس چیف اہارون ہالیوا وہ پہلے بڑے اور اہم سرکاری عہدیدار ہیں جنہوں نے گزشتہ برس سات اکتوبر کو فلسطین کی عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔

سات اکتوبر کے حماس کے حملے نے اسرائیل کی فوج اور اس کی دفاعی صلاحیت کے بارے میں قائم تاثر کو بری طرح نقصان پہنچایا.

غزہ کی پٹی سے کیے گئے ان حملوں میں اسرائیل کے مطابق ایک ہزار 200 سے زائد افراد مارے گئے جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔

اس حملے میں حماس کے عسکریت پسندوں نے اسرائیل سے اڑھائی سو سے زیادہ افراد کو یرغمال بنایا اور ساتھ لے گئے۔
سات اکتوبر کی اس کارروائی کے بعد اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر بمباری کا سلسلہ شروع کیا جو چھ ماہ سے جاری ہے۔

اسرائیلی فوج کے انٹیلیجنس چیف نے حماس کے حملے کے فوری بعد کہا تھا کہ وہ اس کو نہ روک پانے کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق ملٹری چیف آف سٹاف نے اہارون ہالیوا کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے اور ان کے ملک کے لیے خدمات پر شکریہ ادا کیا۔

انٹیلیجنس چیف کے استعفے کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ دیگر کئی اہم عہدیدار بھی مستعفی ہو سکتے ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ملکی سکیورٹی اور حماس کے حملے کو پیشگی روکنے میں ناکام رہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے