اہم خبریں

چین کے بوڑھے کو اپنی ضد پر افسوس، موٹروے کو مکان کے اطراف سے گزارنا پڑا

جنوری 26, 2025 2 min

چین کے بوڑھے کو اپنی ضد پر افسوس، موٹروے کو مکان کے اطراف سے گزارنا پڑا

Reading Time: 2 minutes

چین میں اپنی ضد پر اڑ جانے والے ایک بوڑھے شہری نے ایک لاکھ 80 ہزار پاؤنڈ معاوضے کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کیا جس کے بعد حکومت کو موٹروے اس کے گھر کے ارد گرد سے گزارنا پڑی۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق چین کے شہر جنکسی میں بوڑھے شہری ہوانگ پنگ کا دو منزلہ گھر اب تعمیراتی سامان سے گھرا ہوا ہے اور چاروں طرف سے گزرنے والی گاڑیوں سے جہاں مسلسل دھول، شور ہوتا ہے وہیں گھر کی دیواریں بھی ہر وقت ہلتی ہیں۔

بوڑھے شہری کہتے ہیں کہ اب انہیں چینی حکومت سے اتنا بڑا معاوضہ نہ لینے پر افسوس ہے اور ڈر ہے کہ چند ماہ بعد ایکسپریس وے کھلنے کے بعد ان کے مکان میں رہنا کتنا مشکل ہو گا۔

ہوانگ پنگ نے کہا کہ ’اگر میں وقت کا پہیہ واپس موڑ سکتا تو میں ان کی پیش کردہ مسمار کرنے کی شرائط سے اتفاق کروں گا۔ اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں نے ایک بڑی رقم کھو دی ہے۔‘

تصویروں میں بوڑھے شہری کے گھر کی چھت موٹر وے کی دو لین کے ساتھ تقریباً برابر دکھائی دیتی ہے، جن کے درمیان رہائشی مکان واقع ہے۔

جنکسی کاؤنٹی پارٹی کمیٹی کے سیکریٹری نے بتایا تھا کہ ہوانگ، جو اپنے 11 سالہ پوتے کے ساتھ رہتا ہے، نے مکان چھوڑنے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ حکومت کی پیشکش سے مطمئن نہیں تھا۔

طویل عرصے تک بے نتیجہ مذاکرات کے بعد حکام نے موٹر وے کی تعمیر کو آگے بڑھانے کے لیے ہوانگ کے گھر کے دونوں اطراف ایک بائی پاس ڈیزائن کیا۔

اس کے بعد سے مقامی رہائشی تصاویر لینے کے لیے اس علاقے کا رخ کر رہے ہیں، لوگ ہوانگ کو چین میں ’مضبوط کیل کے گھر کا مالک‘ کہتے ہیں۔ کیل گھر ایک چینی اصطلاح ہے جو ایسے گھروں کے لیے ہے جن کے مالکان جائیداد یا علاقے کی ترقی کے خلاف ہیں اور اپنا مکان خالی نہیں کرتے۔
ایسی پراپرٹیز اکثر ملبے سے گھری رہتی ہیں یا ڈویلپرز آگے بڑھ کر ان کے ارد گرد تعمیرات کر لیتے ہیں۔

مالکان اپنی جائیدادوں کو برقرار رکھنے کے لیے غیرمعمولی حد تک جا سکتے ہیں، یہاں تک کہ جب فلک بوس عمارتیں اور شاپنگ سینٹرز ان سے اوپر اٹھتے ہیں یا ان میں سے سڑکیں گزرنے کا منصوبہ بنایا جاتا ہے۔

2017 میں شنگھائی کا ایک مشہور نیل ہاؤس جس نے تقریباً 14 برس سے ایک بڑی سڑک پر ٹریفک بلاک کر رکھا تھا کو معاوضہ دینے کے بعد منہدم کر دیا گیا۔

اس گھر کے رہائشیوں نے سنہ 2003 سے لے کر سنہ 2017 تک مکان خالی کرنے کی ہر پیشکش کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ معاوضہ ناکافی ہے۔ لیکن آخر کار انہوں نے تین لاکھ پاؤنڈ قبول کر لیے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے