عدلیہ کے خلاف پریس کانفرنس، فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کو نوٹس
Reading Time: < 1 minuteعدلیہ کے خلاف پریس کانفرنس پر سپریم کورٹ ایکشن میں آ گئی اور دو ارکان پارلیمنٹ کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کر دیے گئے.
سپریم کورٹ نے سینیٹر فیصل واوڈا اور رُکن قومی اسمبلی مصطفیٰ کمال کو عدلیہ کے خلاف پریس کانفرنسز پر توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
جمعے کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے گزشتہ شام لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کے اختتام پر دونوں ارکان پارلیمنٹ کو نوٹس جاری کیے۔
سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں سینیٹر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو 5جون کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا.
عدالت نے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو توہین عدالت کیس میں شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے پیمرا سے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنسز کی ویڈیو ریکارڈنگ اور متن طلب کرلیا
عدالت نے اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کے لیے نوٹس جاری کردیا.
پریس کانفرنسز کے زریعے بظاہر عدلیہ کی توہین کی گئی.
پیمرا مصطفیٰ کمال اور سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنسز میں پوچھے گئے سوالات اور ان کے جواب کی تفصیل بھی پیش کرے.