پاکستان

وہ دن گزر گئے جب میں کشکول اُٹھائے آتا تھا، شہباز شریف کا امارات میں خطاب

مئی 23, 2024 2 min

وہ دن گزر گئے جب میں کشکول اُٹھائے آتا تھا، شہباز شریف کا امارات میں خطاب

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اب وہ قرض لینے نہیں مشترکہ سرمایہ کاری کی بات کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات آئے ہیں۔

جمعرات کو ابوظبی میں آئی ٹی پروفیشنلز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اڑھائی ماہ کی حکومت میں اس چیز پر فوکس رہا کہ کس طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی کو اپنی معیشت کی بہتری کے لیے استعمال کریں۔
’جس طرح امارات نے نان آئل اینڈ گیس اکانومی میں خود کو بہتر بنایا ہم بھی یہی چاہتے ہیں اور شیخ محمد بن زاید کے وژن سے مدد لیں گے۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امارات کے باصلاحیت آئی ٹی پروفیشنل کو دیکھ کے بے حد خوشی ہو رہی ہے۔ ’معیشت کے تمام شعبوں کی ڈیجیٹائزیشن میں یہ پروفیشنلز اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم بھی اپنی معیشت میں اصلاحات کرنا چاہتے ہیں، آہنی عزم ہے کہ پاکستان کی معیشت میں امارات کی شراکت سے اصلاحات لائیں۔ اور اس کے لیے امارات کے پروفیشنلز کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائیں۔‘

شہباز شریف نے کہا کہ ’باہمی فائدے کے لیے ہم اپنی یوتھ کو جدید سکلز سے لیس کریں گے تاکہ وہ دبئی اور ابوظبی آ کر یہاں کاروبار کریں۔ اور پشاور اور کوئٹہ میں بیٹھ کر یہاں اپنی خدمات فراہم کریں۔‘

انہوں نے کہا کہ اس کے لیے اُن کی حکومت کو امارات کے آئی ٹی پروفیشنلز کی مدد درکار ہوگی۔

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کشکول توڑ دیا ہے اور اب سرمایہ کاری چاہتے ہیں۔
’وہ دن گزر گئے جب میں کشکول لے کر آتا تھا، ابوظبی کو بتا رہا ہوں کہ کشکول توڑ دیا ہے۔ اب قرض نہیں مشترکہ سرمایہ کاری چاہتے ہیں۔‘

پاکستان اور امارات کی آئی ٹی کمپنیوں کے درمیان شراکت داری پر راؤنڈ ٹیبل سیشن سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’متحدہ عرب امارات میں معیشت کو ڈیجیٹائزنگ کی کوششیں ہو رہی ہیں اور یہی ہم پاکستان میں بھی اپنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

وزیراعظم شہباز شریف متحدہ عرب امارات کے ایک روزہ دورے کے لیے ابوظہبی میں ہیں۔

جمعرات کو وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ابوظہبی پہنچنے پر نائب صدر، نائب وزیرِ اعظم و چیئرمین صدارتی دربار شیخ منصور بن زاید النہیان نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔

استقبالیے میں عرب امارات میں تعینات پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمزی، پاکستان میں اماراتی سفیر حماد عبید ابراہیم الزعابی اور اعلٰی پاکستانی و اماراتی حکام بھی شریک تھے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے