انڈیا کی متعدد ریاستیں گرمی سے ’اُبل پڑیں‘، درجہ حرارت 50 ڈگری
Reading Time: 2 minutesانڈیا کے بعض علاقوں میں جمعے کو موسم شدید گرم رہا اور ہیٹ ویو کے دوران اختتام ہفتہ شمالی علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے سے خبردار کیا گیا ہے۔
انڈیا میں مئی کے مہینے میں موسم شدید گرم رہتا ہے لیکن رواں سال ہیٹ ویو کو پہلے کے مقابلے میں نہایت سخت قرار دیا جا رہا ہے۔
انڈیا کے محکمہ موسمیات نے دارالحکومت دہلی اور اس سے ملحقہ ریاست پنجاب کے علاوہ ہریانہ، راجستھان، چندی گڑھ اور اترپردیش کے لیے ’ریڈ الرٹ‘ جاری کیا ہے اور یہ بدھ سے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔
ان علاقوں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر چلا گیا جبکہ یہ رواں سال ملک میں ریکارڈ کیا گیا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے جبکہ پیش گوئی کے مطابق اس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
انڈیا میں ایک بڑی موسمیاتی و زرعی رِسک کنسلٹنسی سکائی میٹ کے چیف فارکاسٹر جی پی شرما نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’صورت حال مخدوش ہو چکی ہے۔ بڑے حصوں میں گرمی کی لہر ہے، اور راجستھان اور پنجاب اور ہریانہ کے کچھ حصوں میں یہ شدید ہے، اور یہ مہینے کے آخر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ ’مغربی اتر پردیش اور راجستھان اور گجرات میں کوئی کمی نہیں ہونے والی ہے، ان میں انتہائی درجہ حرارت ہوگا، تقریباً 49 ڈگری تک پہنچ جائے گا۔‘
آئی ایم ڈی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ راجستھان میں اتوار کو درجہ حرارت 49.6 سینٹی گریڈ سے تجاوز کر سکتا ہے۔
ریاست میں سیاحت کے شعبے میں کام کرنے والی دیوی سنگھ نے کہا کہ ’یہ یقین کرنے کے لیے محسوس کرنا ہوگا‘ کہ موسم اتنا گرم ہو سکتا ہے۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ گرمی بہت زیادہ ہے اور لوگ واقعی تکلیف میں ہیں۔ ’زندگی تقریباً رک گئی ہے۔ کاروبار کو نقصان پہنچا ہے۔ بہت کم سیاح آ رہے ہیں۔ اس گرمی میں لوگ باہر نکلنا نہیں چاہتے۔‘
گرمی سے متاثرہ علاقوں میں ڈاکٹر اپنے مریضوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ باہر نہ نکلیں، کیونکہ گرم موسم کی شدت بڑھ رہی ہے۔