فٹ بال کا ابھرتا ستارہ : یمل
Reading Time: 2 minutesذوالفقار علی ذلفی
یمل ایک غریب بچہ ہے ـ مراکشی باپ کا عرب نژاد اسپینش بیٹا ـ بچپن سے ہی اسے فٹ بال سے عشق ہوگیا ـ ارجنٹینا کے اساطیری کھلاڑی لیونل میسی ان کے آئیڈیل بن گئے ـ محلے کے پارک میں میسی بننے کی مشق کرنے لگے ـ والد نے بیٹے کا شوق دیکھا تو گرتے پڑتے بارسلونا کے لاماسیا فٹ بال اکیڈمی پہنچے ـ یمل اس وقت صرف سات سال کے تھے ـ بیٹے کو اکیڈمی کے سپرد کردیا کہ بچے کے فٹ بال کی نوک پلک سنوارو ـ
وہ ابھی پندرہ سال کے تھے ـ ان کی صلاحیتوں کو اسپینش ٹیم بارسلونا نے بھانپ لیا ـ وہ ٹیم کے کم عمر ترین کھلاڑی بن گئے ـ ایک نئے لیونل میسی کا ظہور ہونے کو تھا مگر اس دفعہ اسپین سے ـ
سولہ سال کی عمر میں وہ اسپین کی قومی ٹیم کا حصہ بن کر یورو کپ (2024) کھیلنے پہنچ گئے ـ دنیا کے خطرناک ترین مڈفیلڈر لوکا موڈریچ کا سامنا کرنے ـ یہ دو نسلوں کا ٹکراؤ تھا ـ 38 سالہ لوکا موڈریچ رئیل میڈرڈ کا ٹمٹماتا ستارہ، کروشیا کی ٹیم کا جادوگر ـ ایک ایسا تجربے کار کھلاڑی جس نے جب کھیلنا شروع کیا تب شاید یمل ایک سال کا بچہ تھا ـ سولہ سال کے یمل نے لوکا موڈریچ کو تگنی کا ناچ نچا کر کروشیا کو آؤٹ کردیا ـ
یہ خواب تھا ـ خواب ہی ہوگا ـ سولہ سال کا نوجوان قومی ٹیم کا حصہ بن کر ٹیم کو توانائی فراہم کر رہا ہے، اس کی جیت میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے ـ ایک ایسا نوجوان جو اسپین کے پسماندہ ترین خطے سے آیا ہے ـ اسپینش فٹ بال کی تاریخ کا کم عمر ترین گول کرنے والا کھلاڑی ـ
لیونل میسی سے پوچھا گیا؛ مستقبل کا میسی کون ہوگا؟ ـ انہوں نے بلا توقف جواب دیا "یمل” ـ منکسر مزاج یمل مگر ایسا نہیں سمجھتے ـ
یمل جن کا پورا نام "لامین یمل نصروئی ابانا” ہے، وہ کہتے ہیں "دنیا میں ایک ہی میسی ہیں کوئی بھی ان کی جگہ نہیں لے سکتا” ـ سچ بھی یہی ہے کوئی کسی کی جگہ نہیں لے سکتا ـ میسی، میسی ہیں، میراڈونا نہیں ـ پیلے کوئی نہیں بن سکتا ـ یمل کی اپنی ایک الگ اور پرقوت شناخت ہے جو انہوں نے خود بڑی محنت سے بنائی ہے ـ
وہ ایک متحیر کن بازی گر ہیں ـ انہوں نے اٹلی کے تجربہ کار کھلاڑیوں کو حواس باختہ کردیا ـ اس قدر بدحواس کردیا کہ دفاعی یورو چمپئن نے اپنے ہی پیر پر کلہاڑی مار دی ـ
بارسلونا میں کھیلنے کے دوران یمل کے غریب دوستوں نے اپنے پسماندہ محلے میں ایک بینر ٹانگ دیا "روشن مستقبل کا انتظار” ـ
شاید یوروکپ 2024 اس انتظار کا خاتمہ ثابت ہو ـ یمل کی بازی گری کا مشاہدہ فٹ بال شائقین فائنل تک کرتے رہیں اور یقیناً مسحور ہوتے رہیں گے ـ
ہم نہیں جانتے اگلے عہد کا اساطیری کھلاڑی کون ہوگا ـ مگر یمل پر یقین ہے، وہ ورلڈکپ کے بعد ایک مثال بنیں گے ـ ممکن ہے اگلے زمانے کے بچے کہیں "ہم بڑے ہو کر یمل جیسی فٹ بال کھلیں گے” ـ
صلاحیت و قابلیت کسی کی جاگیر تھوڑی ہے .