پاکستانی فوج کے ترجمان کی اشرافیہ اور افغان حکومت کے خلاف پریس کانفرنس
Reading Time: 2 minutesپاکستان کی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے مطابق پوری قوم نے تمام اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف لڑنا ہے۔
جمعے کو راولپنڈی میں پریس کانفرنس میں فوجی ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی تب ہوگی جب تک ان علاقوں میں انصاف، تعلیم ،صحت اور گڈ گورننس نہیں ہوگی، ٹیرر اور کرائم کا نیکسس بریک نہیں ہوتا تب تک دہشت گردی جاری رہی ہوگی.
اُن کے مطابق ’غیرقانونی سپیکٹرم کے پیچھے سیاسی پشت پناہی نظر آتی ہے۔ جو اس کی راہ میں روے اٹکاتی ہے۔ اگر اس ملک کی اشرافیہ اس بات پر اتفاق نہ کرے کہ ہم اس پر سختی سے سزائیں سنائیں گے تو پاکستان خوشحالی کی راہ پر چلے گا۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ ’ایک طرف افغان حکومت کا بہتر تعلقات کا پیغام دوسری طرف ٹی ٹی پی کو کُھلی چُھٹّی، یہ پالیسی نہیں چلے گی‘
ان کے مطابق ’غیر قانونی سپیکٹرم کے نیچے لاقانونیت اور دہشت گردی پنپتی نظر آتی ہے اور سیاسی پشت پناہی بھی نظر آئے گی اور اشرافیہ بھی سیاسی پشت پناہی کا ساتھ دے رہی ہے۔‘
’افغانستان کی خودمختاری کا مکمل احترام ہیں لیکن وہ خوارجیوں اور دہشت گردوں کو پاکستان پر فوقیت نہ دیں۔‘
ان کے مطابق ’انڈیا کے خطے میں اپنی اجارہ داری کے لیے اقدامات سے بخوبی واقف ہیں۔ تمام فالس فلیگ آپریشنز کی اطلاع ’را‘ سے جڑے فیک اکاؤنٹس سے دی جاتی ہے۔ پاک فوج انڈیا کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان نے افغانستان مین قیامِ امن کے لیے دل و جان سے کوششیں کیں لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود افغانستان کی سرزمین سے دہشتگرد پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرتے آ رہے ہیں۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان تک جاتے ہیں۔ آرمی چیف واضح اور دو ٹوک مؤقف رکھتے ہیں کہ پاکستان کو افغانستان کی سرزمین سے دہشت گردانہ کارروائیوں پر تحفظات ہیں۔ افغانستان خارجیوں اور دہشت گردوں کو پاکستان پر فوقیت نہ دے۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستان کی فوج نے ایک طویل جنگ لڑی ہے اور لڑ رہی ہے۔ پانچ سال کے مقابلے میں اس سال سب سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے۔ آپریشنز کے دوران 73 انتہائی مطلوب دہشتگرد مارے گئے۔
’افواجِ پاکستان نے دہشت گردی کے کئی منصوبوں کو ناکام بنایا۔ آپریشنز کے دوران دہشت گردوں کے کئی بڑے نام جہنم واصل کیے گئے۔ دہشت گردوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’افواجِ پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف 59775 کامیاب آپریشن کیے۔ سکیورٹی فورسز نے 27 افغان دہشتگردوں کو بھی ہلاک کیا۔ دہشت گردوں کے خلاف جنگ آخری خوارج کے خاتمے تک جاری رہے گی۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں انڈیا کا ظلم و ستم پوری دنیا کے سامنے ہے۔ ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انڈیا میں سازش کے تحت اقلیتوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔‘