اہم خبریں

صدر کے دستخط، متنازع پیکا ترمیمی بل 2025 قانون بن گیا

جنوری 29, 2025 2 min

صدر کے دستخط، متنازع پیکا ترمیمی بل 2025 قانون بن گیا

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے بدھ کو ’دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (ترمیمی) بل 2025‘ پر دستخط کر دیے جس کے بعد یہ بل ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گیا ہے۔

متنازع پیکا (ترمیمی) بل 2025 کو صحافیوں، وکلا، سول سوسائٹی اور اپوزیشن جماعتوں کی مخالفت کے باجود قومی اسمبلی اور سینیٹ نے منظور کر دیا تھا۔

ایوان صدر کی جانب سے بدھ کو جاری اعلامیے کے مطابق صدر مملکت نے صدر مملکت آصف علی زرداری نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (ترمیمی) بل 2025 کی توثیق کردی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 کی بھی منظوری دے دی۔

پاکستان کی پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ نے منگل کو الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کے لیے پیکا ترمیمی بل 2025 کی منظوری دی تھی جس کے خلاف صحافتی اور سول سوسائٹی کی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں۔

صدر مملکت کے دستخط سے بدھ کو باضابطہ قانون کی شکل اختیار کرنے والے متنازع قانون کا نام ’دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (ترمیمی) بل 2025‘ رکھا گیا ہے جس کے تحت فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کو تحلیل کر کے ایک نئی تحقیقاتی ایجنسی تشکیل دی جائے گی۔

اس قانون میں کہا گیا ہے کہ ’سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی‘ قائم کی جائے گی اور یہ اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن یا رجسٹریشن کی منسوخی اور معیار کے تعین کی مجاز ہو گی۔

گذشتہ ہفتے پاکستان کی قومی اسمبلی نے اس بل کو منظور کیا تھا۔ اس بل کی پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے منظوری کے وقت نہ صرف اپوزیشن جماعتوں بلکہ صحافیوں نے بھی احتجاج کیا تھا اور حکومت سے اس متنازع بل کو واپس لینے کی درخواست کی تھی۔

اپوزیشن اور صحافیوں کی مخالفت کے باوجود حکومت کی جانب سے اس بل کو پارلیمان سے منظور کروانے کے خلاف منگل کو پاکستان بھر میں صحافتی تنظیموں نے یوم احتجاج منایا تھا اور اس کے خلاف ریلیاں نکالی تھیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے