اہم خبریں

سویڈن میں قرآن جلانے والا عراقی مہاجر قتل، پانچ افراد گرفتار

جنوری 30, 2025 2 min

سویڈن میں قرآن جلانے والا عراقی مہاجر قتل، پانچ افراد گرفتار

Reading Time: 2 minutes

سویڈن میں قرآن جلانے سے بدنامی سمیٹنے والے عراقی مہاجر سلوان مومیکا کو قتل کر دیا گیا ہے جس کے الزام پانچ افراد گرفتار کیے گئے.

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مقتول نے متعدد بار مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کو نذرِآتش کیا تھا اور اُن کے خلاف چلائے گئے مقدمے کا فیصلہ ابھی آنا تھا۔

سویڈن کی پولیس نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ بدھ کو دیر گئے پیش آنے والے اس واقعے پر پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم یہ نہیں بتایا کہ زیرِحراست افراد میں گولی چلانے والا بھی شامل ہے یا نہیں۔

سویڈن کے سرکاری ٹی وی ایس وی ٹی نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سلوان مومیکا کی عمر 38 برس تھی اور اُن کو دارالحکومت سٹاکہوم کے نواحی قصبے میں گھر میں گولی مار کر قتل کیا گیا۔

عراق سے سویڈن میں پناہ گزین کے طور پر آنے والے سلوان مومیکا نے سنہ 2023 میں قرآن کو ایک عوامی مقام پر نذرِآتش کیا تھا۔

سٹاکہوم کی ایک عدالت میں سلوان مومیکا اور ایک دوسرے شخص پر فوجداری الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا کہ انہوں نے ’ایک نسلی یا ایک قومی تشخص کے خلاف جرم‘ کیا۔ اس کیس کا فیصلہ جمعرات کو سنایا جانا تھا تاہم ملزم کے قتل کے بعد یہ مؤخر کر دیا گیا۔

پولیس کے ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ سودرتلجی کے قصبے میں ایک شخص کو قتل کیا گیا ہے تاہم انہوں نے اس کی مزید تفصیل نہیں بتائی۔

اس مقدمے میں دوسرے ملزم نے جمعرات کو اس حوالے سے انٹرویوز دیے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’اگلی باری میری ہے۔‘

سکیورٹی سروس کے ایک ترجمان نے روئٹرز کو بتایا کہ پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے لیکن ’ہم اس حوالے سے پیشرفت کا بغور جائزہ لے رہے ہیں کہ اس کے سویڈن کی سکیورٹی پر کیا اثرات ہوں گے۔‘

سویڈش میڈیا کے مطابق جس وقت سلوان مومیکا کو قتل کیا گیا وہ ٹک ٹاک پر لائیو سٹریمنگ کر رہے تھے۔ روئٹرز کی جانب سے دیکھی گئی ایک ویڈیو میں پولیس اہلکار فون اٹھا کر لائیو سٹریمنگ بند کر رہے ہیں جو بظاہر سلوان مومیکا کا ٹک ٹاک اکاؤنٹ ہے۔

سنہ 2023 میں سلوان مومیکا اور دیگر کی جانب سے قرآن کو نذرِآتش کرنے پر دنیا بھر کے مسلمانوں نے غم و غصے کا اظہار کیا تھا اور سویڈن نے اپنے شہریوں کے لیے سکیورٹی الرٹ بڑھا دیا تھا اور کہا تھا کہ ملک میں دہشت گرد حملے کا خطرہ ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے