لندن کے ریستوران میں پاکستانی صحافیوں کی لڑائی، ماں بہن کی گالیاں
لندن کے ایک ریستوران میں پاکستانی صحافیوں کی لڑائی کے دوران ایک دوسرے کو ماں بہن کی گالیاں دی گئی ہیں۔
نیو نیوز کی رپورٹر سفینہ خان اور محسن نقوی کے چینل 24 نیوز کے نمائندے اسد علی ملک کی لڑائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر انڈین صارف نے پوسٹ کی جو وائرل ہے۔
https://x.com/adityarajkaul/status/1918499155871183314?s=46&t=Ct9Uu8n9TNtGEdnnaih37A
سفینہ خان نے واقعے سے متعلق لکھا کہ ”پہلے فرید قریشی، اسد ملک اور مغل نے سلمان اکرم راجہ کی میڈیا ٹاک میں مجھے ناصرف کارنر کرنے کی کوشش کی بلکہ میرے سوال پوچھتے وقت بولنا شروع کر دیتے تھے پھر جب لاسٹ میں میں سوال کرنے کی کوشش کی تو بھی مرزا اخلاق سے نعرے لگوا کر مجھے روکنے کی کوشش کی میں نہایت صبر سے سب برداشت کیا اور سوال پوچھ کر دم لیا پھر سب میڈیا والے نیچے چلے گئے اور مرزا اخلاق بھی نیچے پہنچ گیا ان سب کے ہمراہ بیٹھ کر اظہر جاوید کو برا کہا گیا اور تحریک انصاف کے کارکن مرزا اخلاق نے اظہر جاوید کی والدہ کو گالیاں دیں مجھ سے برداشت نہیں ہوا۔ اسی وقت اظہر جاوید کو فون کر کے بتایا کہ آپ کی والدہ کو گالیاں دی جا رہی ہیں اور رپوٹرز بیٹھ کر سن رہے ہیں کیونکہ میں سب کے سامنے اظہر جاوید کو فون کر کے بتا رہی تھی اس کے بعد شوکت ڈار آتے ہیں، ہم لوگ باہر چلے جاتے ہیں۔ میں جب دوبارہ ریسٹورینٹ میں داخل ہوتی ہوں یہ لوگ کھانا کھانے میں مصروف تھے اور میں شوکت ڈار صاحب سے کہا کہ میں ٹویٹ کرنے لگی ہوں کہ ہزار سور مل کر بھی شیر کو نہیں ڈرا سکتے۔ اتنے میں اس ملک نے شوکت ڈار کو مجھے گالی دیتے ہوئے کہا اسے کہیں اپنا منہ بند کر لے میں نے کہا تمہیں کیوں تکلیف ہو رہی میں تمہیں سور نہیں کہہ رہی۔ اس کے بعد اس نے گالیاں دیتے ہوئے کہا کہ میں چغل خور ہوں اور پھر میں نے بھی گالیوں کے جواب میں گالیاں ہی دیں۔ اس نے مجھے دھمکی دی کہ تم مجھے جانتی نہیں ہو ہم تمہارے گھر آئیں گے۔
خیر میں ایسے گیدڑ بھبکیوں سے ڈرنے والی نہیں جو شخص اپنے گھر کی عورتوں پر تشدد کرنے کا عادی ہو اس کا مطلب یہ نہیں کہ باہر بھی گالی دے گا سن لی جائے گی۔ میں نے پولیس میں ان لوگوں کے خلاف رپورٹ کروا دی ہے فرید قریشی کے خلاف پہلے ہی پولیس میں شکایات ہیں آج دوسرے گینگ ممبرز کا بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ میں نے ARY اور Hum والوں کو شکایات کیں تھیں، یہ سلسلہ پچھلے ایک سال سے جاری ہے جان بوجھ کر تحریک انصاف کے لوگوں کو میرے خلاف چھوڑا جاتا ہے اور کئی مرتبہ جانی نقصان بھی پہنچانے کی کوشش کی گئی ایسڈ اٹیک تک کروایا گیا لیکن میں نہ تب ڈری تھی نہ اب ڈروں گی۔
کوئی مرد اٹھے اور مجھے گالی یا میری ماں کو گالی دے گا میں اس سے ڈبل گالی اس کے گھر کی عورتوں کو دوں گی۔
اور جتنی چیخیں مارنی ہے مار، گالی تو ڈبل ہی ملے گی۔“
اسد علی ملک نے اس کے جواب میں لکھا کہ: ”یہ جھوٹے اور بے بنیاد الزامات ہیں، جو اس (سفینہ خان) کے ماضی کے طرز عمل سے مطابقت رکھتے ہیں۔ حقائق واضح ہیں اور متعدد عینی شاہدین کی طرف سے تائید کی گئی ہے۔ ایک ریسٹورنٹ میں ہمارے کھانے کے دوران، میں سمیت صحافیوں نے شرکت کی، رفیق مغل (ہم ٹی وی)، سعید نیازی (جی ای او)، فرید قریشی (اے آر وائی)، نصیر احمد (جیو)، ساحرہ خان (ہم ٹی وی) اور دیگر، اس خاتون نے قریبی میز پر بیٹھے ہوئے بغیر کسی اشتعال کے ہمیں گالی دینا شروع کر دی۔
اسد علی ملک نے اپنی پوسٹ کے ساتھ ویڈیوز بھی شیئر کی ہیں۔