پاکستان پاکستان24

ملک کی تباہی ہو رہی ہے

مارچ 14, 2018 3 min

ملک کی تباہی ہو رہی ہے

Reading Time: 3 minutes

سپریم کورٹ نے پاکستانیوں کی بیرون ملک چھپائی گئی دولت کو وطن واپس لانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ لوگ پاکستا ن سے پیسہ اڑا کر لے گئے، ملک کی تباہی ہو رہی ہے، کیا حکومت سو رہی ہے؟ ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ آئے دن پاناما اور پیرا ڈائز طرز کی لیکس سامنے آ رہی ہیں، پہلے بھی استثنا / ایمنسی دی گئی لیکن اُس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ قانون میں نقص ہے، قوانین اشرافیہ کیلئے بنائے جاتے ہیں ۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ہم وطنوں کے بیرون ملک بنک اکاؤنٹس ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔ پاکستان 24 کے مطابق عدالت نے پوچھا گورنر اسٹیٹ بنک کیوں نہیں آئے؟ عدالت کو بتایا گیا تحریری رپورٹ جمع کرا دی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا گورنر اسٹیٹ بنک کو یہاں ہونا چاہئے تھا۔ سرکاری وکیل نے پیش کردہ رپورٹ پڑھی جس میں بیرونی ممالک میں بنک اکاؤنٹس کا کھوج لگانے کیلئے سفارشات مرتب کی گئیں ۔

چیف جسٹس نے کہا ہمیں 15 دنوں میں پیسے واپس لا کر دیں، بیرون ممالک کہاں کہاں جائیدادیں ہیں ہمیں بتائیں، ابھی تک ہم نے 4 پراپرٹیز کا کہا تھا اس کا پتہ نہیں چلا، رپورٹس تو بن جاتی ہیں لیکن عملی طور پر کچھ نہیں ہوتا۔ پاکستان 24 کے مطابق سیکرٹری فنانس عدالت  میں پیش ہوئے اور کہا ہوسکتا ہے آئندہ دنوں میں پارلیمنٹ میں اس حوالے سے اقدامات کیے جائیں ۔

پاکستان 24 کے مطابق جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا ایمنسٹی اسکیمز دی جاتی ہیں لیکن اُن کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا اس کی بڑی وجہ قانون میں نقائص ہیں، آئے دن پاناما پیپرز اور پیراڈائیز طرز کی لیکس سامنے آرہی ہیں، اشرافیہ کیلئے قوانین بنائے جاتے ہیں ۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے مزید کہا قانون بنانے والوں کی جانب سے اب تک اقدامات کیے جانے چاہیں تھے، پیش کردہ رپورٹ موثر نہیں ہے۔

سیکرٹری فنانس نے کہا پیسے کو باہر لیکر جانے سے روکنے کیلئے فنانس ایکٹ میں تبدیلی کرنی ہے۔ اس پر جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کیا بل ڈرافٹ کیا گیا ہے۔ سیکرٹری فنانس نے کہا اقدامات کر رہے ہیں ۔ پاکستان 24 کے مطابق چیف جسٹس نے سیکرٹری فنانس سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ حکومت ہیں آپ کو کچھ کرنا چاہیے تھا، لوگ پاکستان سے پیسہ اڑا کر لے گئے، ملک کی تباہی ہوچکی ہے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا ابھی تک پاناما اور پیراڈائیز اسکینڈل میں شامل لوگوں کو تلاش نہیں کیا گیا، ہم نے اخبارات میں اشتہارات دینے کا کہا تھا ۔ اس پر سیکرٹری فنانس نے جواب دیا اخباروں میں اشتہارات دیے لیکن معلومات نہیں ملیں۔

چیف جسٹس بولے بلے جی، بغیر وضاحت پاکستان سے باہر پیسے لیکر جانا ملک کیلئے تباہی ہے، کیا ہم فارن اکاؤنٹس سے رقوم واپس ملک میں منگوا سکتے ہیں اس بارے میں معاونت د ی جائے ۔ جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا جرمنی نے سوئیزلینڈ میں ہزاروں اکاؤنٹس کو تلاش کیا، بھارت نے بھی 6 ہزار بیرونی اکاؤنٹس کو تلاش کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کیا حکومت سو رہی ہے؟۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا ہم آج تک یہ شناخت نہیں کرسکے بیرون ملک بھیجی گئی رقوم پر ٹیکس عائد ہوا یا نہیں؟۔ پاکستان 24 کے مطابق چیف جسٹس نے کہا پیسے دیکر ڈالر خریدے جاتے ہیں اور پھر انھیں اکاؤنٹ میں ڈال کر بیرونی ملک منتقل کر دیا جاتا ہے ۔عدالت نے شبر زیدی اور محمود مانڈوی والہ کو کیس میں عدالتی معاون مقرر کردیا ۔ عدالت نے پوچھا 2سے 5 فیصد تک ایمنسٹی دینے کا کہا جارہا ہے اس پر سیکرٹری فنانس نے واضح کیا میں نہیں سمجھتا اخبارات میں شائع ہونے والی یہ خبر درست ہے ۔

کیس کی سماعت 20مارچ تک ملتوی کر دی گئی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے