برطانیہ روس تنازعے میں شدت
Reading Time: < 1 minuteروسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ برطانیہ کے روس کے 23 سفارت کاروں کو نکالنے کے ردعمل کے طور پر روس بھی برطانیہ کے سفارت کاروں کو ملک سے نکالے گا ۔ واضح رہے کہ برطانوی شہر سیلیسبری میں سابق روسی انٹیلی جنس افسر اور ان کی بیٹی کو زہر دینے پر برطانیہ اور روس میں سفارتی تنازعے نے جنم لیا ہے ۔
بی بی سی کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے پوچھا گیا کہ آیا ماسکو بھی برطانیہ کی وزیراعظم ٹریزا مے کی جانب سے روس کے 23 سفارت کاروں کو برطانیہ سے نکالنے کے اعلان کے حوالے سے اپنا رد عمل دے گا تو انھوں نے کہا ہم بھی برطانوی سفارت کاروں کو نکالیں گے۔
قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ایران اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے ساتھ شام کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کے بعد بات کرتے ہوئے روسی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ماسکو بھی برطانوی سفارت کاروں کو ملک بدر کرے گا ۔
دوسری جانب برطانیہ، فرانس، جرمنی اور امریکہ کے رہنماؤں نے جمعرات کو ایک بیان میں برطانیہ کے شہر سیلزبری میں یولیا اور سرگئی سکرپال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے برطانوی حاکمیت پر حملہ قرار دیا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو برطانیہ کا دورہ کرنے کی دعوت بھی منسوخ کر دی ہے۔ اس کے علاوہ اعلان کیا گیا ہے کہ برطانوی شاہی خاندان روس میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کی تقریب میں شرکت نہیں کرے گا ۔ روس نے سیلیسبری میں سابق انٹیلیجنس افسر سرگئی اور بیٹی یولیا کو زہر دینے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے ۔