اہم

فورسز پر حملے کرنے والے شدت پسندوں کے خاتمے تک تعاقب جاری رہے گا: آرمی چیف

دسمبر 22, 2024 2 min

فورسز پر حملے کرنے والے شدت پسندوں کے خاتمے تک تعاقب جاری رہے گا: آرمی چیف

Reading Time: 2 minutes

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے سکیورٹی فورسز پر حملے کرنے والے شدت پسندوں اور ان کے سہولت کاروں کے خاتمے تک ان کا تعاقب جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جنرل عاصم منیر نے یہ بات خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے دورے کے دوران کہی، جہاں شدت پسندی نے زور پکڑا ہوا ہے۔

آرمی چیف کے دورے سے ایک روز قبل ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں سکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کے حملے میں 16 اہلکار جان کی بازی ہار گئے جبکہ آٹھ حملہ آور بھی مارے گئے۔

سکیورٹی فورسز کی شمالی وزیرستان میں کارروائی، آٹھ شدت پسند ہلاک

چیک پوسٹ پر حملے میں 16 سکیورٹی اہلکار جان سے گئے، 8 حملہ آور ہلاک
آرمی چیف نے افسران اور سپاہیوں سے خطاب میں عسکریت پسندی کے مقابلے میں ان کی حالات پر قابو پانے کی صلاحیت اور ثابت قدمی کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی مسلح افواج کی جرات اور غیرمتزلزل عزم ملک کی خودمختاری کا سنگ بنیاد ہے۔‘

آئی ایس پی آر کے مطابق ’آرمی چیف جنرل نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانی فوج فتنہ الخواج کے خاتمے تک اس کا تعاقب جاری رکھے گی اور اس کے سہولت کار، تخریب کار اور مالی امداد کرنے والوں کو ان کی مذموم سرگرمیوں کی قیمت چکانی پڑے گی۔‘

افغان سرحد کے قریب اس چوکی پر حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی ہے جن کا کہنا تھا کہ یہ ’ہمارے سینیئر کمانڈروں کی شہادت کا بدلہ‘ ہے۔

نومبر 2022 میں حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے صوبہ خیبر پختونخوا میں شدت پسندوں کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان اپنے پڑوسی ملک افغانستان پر سرحد پار سے حملے کرنے والے شدت پسند گروہوں کو پناہ دینے اور ان کی حمایت کے الزامات عائد کرتا رہا ہے۔ تاہم افغان حکام اس کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ پاکستان کے سکیورٹی مسائل اس کا اپنا اندرونی معاملہ ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے