فوج اور عدلیہ کو اختیار نہیں
Reading Time: < 1 minuteنیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سینٹ انتخابات میں خرید و فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کاروائی کرے، پاکستان بین اقوامی سطع پر مشکلات میں ہے۔
میر حاصل بزنجو نے اسلام آباد پریس کلب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا، یہ وقت نہیں کہ ادارے ایک دوسرے سے دست و گریباں ہوں۔
میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ اداروں کا ایک دوسرے پر اعتماد اور برداشت کم ہو رہی ہے، ہمیں اپنی حدود کا اب تعین کرنا ہوگا، سیاست دانوں، عدلیہ اور فوج کو اپنی حدود کا تعین کرنا ہوگا۔
میر حاصل بزنجو نے کہا کہ امریکی جنگ کا حصہ بننا ہماری ماضی کی بڑی غلطیاں ہیں، عسکری قوتیں ماضی کی غلطیوں کو محسوس کرکے ازالہ کرنے کے تیار ہوں تو سیاست دان ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے، کالعدم تنظیموں پر پابندی کا ہمارا مطالبہ فرانس میں دہرایا گیا۔
میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی ریاست کو ان مصیبتوں سے جان چھڑانا ہوگا، آرمی چیف واقعی جمہوریت پسند ہیں تو انہیں کردار ادا کرنا چاہیے، ایران اور افغاستان کی صورتحال ہمارے سامنے ہے، ہمیں دہشت گردی کے خلاف عالمی مہم کا حصہ بننا چاہیے۔
میر حاصل بزنجو نے کہا کہ آنے والے انتخابات شفاف ہونے چاہئیں، کوئی کسی کے مینڈیٹ کو چرانے کی کوشش نہ کرے، شفاف انتخابات ہی شفاف حکومت کی ضمانت ہیں، حکومتی ایوان میں کون سی جماعت آنی ہے، اس کا حق پاکستانی عوام کو ہے۔
میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ انتخابات میں کون جیتے گا اس کا فیصلہ فوج یا عدلیہ کو کرنے کا اختیار نہیں، اداروں کے اختیارات میں حدود کا تعین جلد ہونا چاہیے۔