ملٹری لینڈ سے تجارتی سرگرمیاں ختم کرنے کا حکم
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ کے کراچی سے تجاوزات ہٹانے کے فیصلے پر عمل درآمد کیلئے جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا ہے ۔ اجلاس میں سندھ کی صوبائی حکومت اور کراچی کی شہری انتظامیہ نے کئی مقامات پر تجاوزات ختم کرنے سے اپنی بے بسی ظاہر کی ہے ۔
جسٹس گلزار احمد نے صوبائی اور کراچی کی شہری انتظامیہ کے افسران پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سب کیلئے ہے، پورے پاکستان کیلئے ہے اور کوئی ادارہ یا شخص کتنا طاقتور یا بااثر کیوں نہ ہو اس پر بھی قانون لاگو ہوگا ۔
جسٹس گلزار نے کہا کہ پورے شہر کی سڑکوں کے ساتھ فٹ پاتھ کو قبضوں سے خالی کرایا جائے اور شاہراہ فیصل کے ساتھ ملٹری لینڈ کو تجارتی مقاصد کیلئے استعمال کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے، فوجی استعمال کیلئے حاصل کی گئی زمین پر کسی بھی قسم کی تجارتی/کمرشل سرگرمی نہیں کی جا سکتی ۔ انہوں نے حکام سے کہا کہ عدالتی فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے اور ڈالمین مال کے سامنے سے پارکنگ بھی ختم کی جائے ۔