ساہیوال آپریشن آئی ایس آئی نے کیا، وزیر قانون
Reading Time: 2 minutesپنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ ساہیوال میں گاڑی پر فائرنگ انٹیلی جنس اطلاعات پر کی گئی اور یہ آئی ایس آئی و سی ٹی ڈی کی مشترکہ کارروائی تھی، مارے جانے والوں کے ورثا کو دو کروڑ معاوضہ دیں گے ۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے جے آئی ٹی رپورٹ آنے سے پہلے ہی گاڑی میں سوار مارے گئے ایک شخص کو دہشت گرد قرار دیا ہے ۔
وزیر قانون راجہ بشارت نے ساہیوال واقعے پر ابتدائی تحقیقات پر پریس کانفرنس میں کہا کہ سی ٹی ڈی کےمطابق آپریشن مکمل انٹیلی جنس بیسڈ تھا، متاثرہ خاندان کیلیے 2 کروڑ روپےکی امداد کا اعلان کیا ہے، متاثرہ بچوں کی تعلیم اور دیگر سہولیات پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہوگی، سی ٹی ڈی کی ٹیم اور انکے سپروائزر کو معطل کر دیا ہے،
واقعے میں جاں بحق افراد کے بچوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، متاثرہ خاندادن کو انصاف فراہم کیاجائےگا،
ساہیوال واقعے کی تحقیقات میں کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا،
بلا امتیاز انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے، ذیشان کے گھر میں دہشتگرد موجود ہونے کے مصدقہ شواہد سامنے آئے ہیں، ذیشان کی کار دہشتگردوں کےاستعمال میں رہی ہے، سی ٹی ڈی کی ٹیم کو کہا گیا کہ کار کو روکا جائے،
19جنوری کو سیف سٹی کیمرے نےسفید کار کو ٹریس کیا،
سی ٹی ڈی کے مطابق ساہیوال کے قریب کار کو روکا گیا تو فائرنگ کا تبادلہ ہوا، مرنے والے خلیل کے ذیشان سے تعلق کا تعین کیا جا رہا ہے،
سی ٹی ڈی اور آئی ایس آئی نےمشترکہ آپریشن کیا،اگر دہشتگردوں کا پیچھا نہ کیا جاتا تو بڑی تباہی پھیلا سکتے تھے، ان دہشتگردوں کو روکنا نہایت ضروری تھا، خودکش جیکٹ پہنی نہیں تھی گاڑی میں رکھی ہوئی تھی، ذیشان کی گاڑی سے 2 خودکش جیکٹ ،دستی بم اوراسلحہ بر آمد ہوا ہے،
جےآئی ٹی نے یہی تعین کرنا ہے کہ ذیشان اور خلیل کا کیا تعلق تھا، تعین کیا جائے گا کہ ذیشان اسلحہ اورسامان لے کر کہاں جا رہا تھا، ملزمان کوکیمروں نے مانگا منڈی میں ٹریس کیا تھا،صوبائی وزیرقانون نے کہا کہ اس کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کریں گے، متاثرہ خاندان کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا،راجہ بشارت نے کہا کہ فرار دہشتگرد عبدالرحمان اور کاشف گوجرانوالہ میں مارےگئے، فائرنگ کیوں کی گئی اس کا تعین کیاجائے گا ۔
صوبائی وزیرقانون راجہ بشارت نے کہا کہ کسی کو تحفظ نہیں دیں گے، جےآئی ٹی کی رپورٹ پرمن وعن عمل ہوگا، حکومت نے خود واقعے کی رپورٹ درج کرنے کو کہا ۔ راجہ بشارت نے کہا کہ ہم سی ٹی ڈی کےمؤقف کو نہیں جے آئی ٹی کی رپورٹ کو مانیں گے،
راجہ بشارت نے کہا کہ متاثرہ خاندان نے جو شکایت دی اس کے عین مطابق ایف آئی آر درج کی گئی، 48 گھنٹے میں جے آئی ٹی کی رپورٹ آجائے گی، سی ٹی ڈی خلیل کی فیملی کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتی تھی،
راجہ بشارت کے مطابق ۱۸ جنوری کو تصدیق ہوئی کہ ذیشان دہشتگردوں کیلیے کام کررہا تھا، جے آئی ٹی تعین کرے کہ خلیل کی فیملی ذیشان کے ساتھ کیوں تھی، سی ٹی ڈی کی ٹیم اور انکےسپروائزر کو معطل کر دیا ہے، متاثرہ خاندان کیلیے 2 کروڑ روپے کی امداد کا اعلان کیاہے ۔